۲۔ بے موقع تسلیم حق

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 11
۱۔اچھی اور بری نیتسوره نحل/ آیه 30 - 32

۲۔ بے موقع تسلیم حق : بہت کم ایسے لوگ ہیں جو حقیقت کو شہود کے عالم میں دیکھ کر بھی جھٹلادیں ۔ یہی وجہ ہے کہ گنہگار اور ظالم جب موت کی چوکھٹ پر پہنچتے ہیں اور غفلت و غرور کے پر دے ہٹ جاتے ہیں ۔ اور ان کی نگاہ برزخ کھل جاتی ہے تو اظہار ایمان کرنے لگتے ہیں جیسا کہ مندرجہ بالاآیات میں ہے ۔
فالقوا السلم
البتہ ایسے لوگ اس موقع پر مختلف باتیں کرتے ہیں ۔ بعض اپنے پرانے اعمال کا انکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے کوئی برا کام نہیں کیا ہے اگر چہ وہ جانتے ہیں کہ جھوٹ بولنے کا موقع نہیں پھر بھی جھوٹ بولتے ہیں یہاں تک کہ بعض آیاتِ قرآنی سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ لو گ روز قیامت بھی جھوٹ بولیں گے ۔ قرآن کہتا ہے :
قالو ا و اللہ ربنا ما کنا مشر کین
مشرکین کہیں گے پر وردگار کی قسم ہم مشرک نہیں ہیں  ( انعام ۲۳)
بعض دوسرے اظہار ندامت کریں گے اور دنیا کی طرف لوٹائے جانے کی درخواست کریں گے ۔( سجدہ ۱۲)
بعض ایسے بھی ہوں گے جو صرف اظہار ایمان کریں گے مثلاًفرعون۔ ( یونس ۹۰)
بہرحال ان میں سے کوئی چیز بھی قبو ل نہیں کی جائے گی کیونکہ اس کا وقت گزر چکا ہوگا ۔ ایسا اظہار ِایمان اضطراری پہلو رکھتا ہے ۔
اور ہم بار ہا کہہ چکے ہیں کہ اضطراری ایمان کا کوئی فائدہ نہیں ۔

۱۔اچھی اور بری نیتسوره نحل/ آیه 30 - 32
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma