شیطان شہاب کے ذریعے ہانکے جاتے ہیں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 11
سوره حجر / آیه 16 -18 شیطان شہاب کے ذریعے کیسے ہانکے جاتے ہیں ؟

شیطان شہاب کے ذریعے ہانکے جاتے ہیں :
ان آیات میں توحید اور شناخت ِ خدا کی دلیل کے طور پر نظام اافرینش کے ایک گوشے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔ ان آیات کے ذریعے قرآن و نبوت کے بارے میں گذشتہ آیا ت کی بحث مکمل کی گئی ہے ۔
پہلے ارشاد ہوتا ہے : ہم نے آسمان میں برج قرار دئے ہیں ( وَلَقَدْ جَعَلْنَا فِی السَّمَاءِ بُرُوجًا ) ۔
بروج“ ”برج“ کی جمع ہے اس کا اصلی معنی ”ظہور“ ہے اسی بنا پر اطراف ِ شہر کی دیوار یا اجتماع ِ لشکر کے اس مخصوص حصے کو برج کہا جاتا ہے جو خاص ظہور کرتا ہو ۔ نیز اسی بناء پرجب عورت اپنی زینت ظاہر و آشاکر کرے تو ” تبرجت المرائة“ کہتے ہیں ۔
بہرحال آسمانی برج سورج اور چاند کی منازل کی طرف اشارہ ہیں زیادہ دقیق تعبیر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ جب ہم کرہٴ زمین سے چاند اور سورج کی رف نگاہ کریں تو سال کے مختلف مواقع پر انھیں ہم ایک خاص صورت فلکی میں دیکھتے ہیں ( سیاروں کے مختلف مجموعے ہیں ان میں سے ہر ایک نے ایک خاص شکل اختیار کی ہوتی ہے ، اسے صورت فلکی کہتے ہیں ) اور کہا جاتا ہے کہ سورج برج حمل، ثور ، میزان ، عقرت، یاقوس میں ہے ۔ ۱
ان آسمانی برجوں کا وجود ، آفتاب و ماہتاب کی منزلیں اور وہ خاص نظام جو ان کی حرکت کے لئے ان پر بر جوں میں موجود ہے کہ جس سے ہماری دنیائے ہستی کی تقویم بنتی ہے  آفریدگار اور خالق کے علم و قدرت پر یہ ایک واضح دلیل ہے یہ عجیب و غریب نظام جو دقیق بھی ہے اور باریک حساب کا حامل ہے ۔ مسلسل اور رواں دواں ہے ، ظاہر کرتا ہے کہ جہان کی خلقت ایک منصوبے اور ہدف کے تحت ہے اور اس میں ہم جتنا زیادہ غور و فکر کریں ہم اس جہان کے خالق اتناہی قریب ہو جاتے ہیں ۔
اس کے بعد مزید فرمایا گیا ہے : ہم نے آسمان کو اور ان کی فلکی صورتوں کو ناظرین کی زینت عطا کی ہے (وَزَیَّنَّاھَا لِلنَّاظِرِینَ ) ۔2
ایک تاریک ستاروں بھری رات میں آسمان کی طرف نظر اٹھائیں تو ہم دیکھیں گے کہ مختلف گوشوں میں ستاروں کے مختلف گروہ موجود ہیں گویا ہ رگروہ کی اپنی انجمن ہے ۔ اور وہ آپس میں آہستہ آہستہ راز و نیاز کی باتیں کررہے ہیں ۔ بعض خیرہ خیرہ ہماری طرف دیکھتے ہیں مگر آنکھ سے اشارہ بھی نہیں کرتے اور بعض ہیں کہ مسلسل اشارہ کررہے ہیں گویا ہمیں اپنی طرف بلارہے ہیں ۔ بعض چمکتے ہوئے یوں لگتے ہیں کہ جیسے ہمارے قریب ہو تے جارہے ہیں کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے کم رنگ نور کے ساتھ گویاآسمانوں کی ان پہنائیوں سے بغیر آواز کے صدا دے رہے ہیں کہ ہم بھی یہاں ہیں  یہ خوبصورت شاعرانہ منظر جو شاید بعض کے لئے مشاہدہ کے باعث معمول کا جلوہ ہو لیکن اس پر جتنا بھی غور و فکر کریں  یہ قابل ِ دید، جاذب نظر اور شوق انگیز ہے اور جب چاند اپنی مختلف شکلوں میں ان گروہ د رگروہ ستاروں کے ساتھ ظاہر ہوتا ہے تو یہ منظر اور بھی تازہ اور اعجاب انگیز ہو جاتا ہے ۔
غروبِ آفتاب کے بعد ستارے یکے بعد دیگرے نمودار ہوتے ہیں گویا کسی پر دے کی اوٹ سے باہر کی طرف دوڑ رہے ہوں ۔ یہی تارے دم صبح خیرہ کن آفتاب کی قوت کے سامنے ٹھہر نہیں پاتے ، بھاگ جاتے ہیں اور اپنے آپ کو چھپالیتے ہیں ۔
اس سے قطع نظر علمی زیبائیوں اور فراواں اسرار کی نگاہ سے آسمان کاچہرہ اس قدر خوبصورت ہے کہ ہزاروں سال تمام علماء اور دانش مندوں کی آنکھ اسی کی طرف لگی ہوئی ہے ۔ خصوصاً آج کی دنیا میں نہایت طاقتور ٹیلی سکو پس اور ستارے دیکھنے والی عظیم دوربینوں کے ذریعے اس کی طرف دیکھا جاتا ہے اور ہر وقت اس سے ظاہر اً خاموش مگر غوغا حا کم کے تازہ اسرار اہل ِ دنیا کے لئے منکشف ہو رہے ہیں ، سچ ہے کہ :
چرخ بایں اختران نغزو خوش و زیبا ستی
آسمان ان عمدہ ، اچھے اور زیبا ستاروں کے ساتھ ہے

بعد والی آیت میں مزید فرمایا گیا ہے : ہم نے اس آسمان ک وپر مردود، شوم اور ملعون شیطان سے محفوظ رکھا ہے ۔ ( وَحَفِظْنَاھَا مِنْ کُلِّ شَیْطَانٍ رَجِیمٍ ) ۔
مگر وہ شیطان کہ جو اشتراق سمع“ ( خبریں چرانا ) کی ہوس کرتے ہیں ان کا تعاقب شہابِ مبین کرتے ہیں اور انھیں پیچھے کی طرف ہانکتے ہیں ( إِلاَّ مَنْ اسْتَرَقَ السَّمْعَ فَاٴَتْبَعَہُ شِھَابٌ مُبِینٌ ) ۔

سوره حجر / آیه 16 -18 شیطان شہاب کے ذریعے کیسے ہانکے جاتے ہیں ؟
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma