۲۔کلام اللہ حادث ہے یا قدیم

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 15
۱۔ ایمان آزادی کے ساتھ ہی سود مند ہوتا ہے ۔سوره شعراء / آیه 7 - 9
ہم جانتے ہیں کہ اسلام کی ابتدائی صدیوں میں ” کلام اللہ “ کے حادث یا قدیم ہونے کے بارے میں لمبی چوڑی بحث عرصہ داراز تک چلتی رہی اور اس کی صدائے باز گشت کتب تفاسیر میں بھی سنائی دینے لگی اورکئی ایک مفسرین نے منددرجہ بالا آیت میں موجود لفظ” محدث“ کے ذریعے اس کے حادث ہونے پر استدلال قائم کیا ہے ۔
لیکن جیسا کہ ہم اشارہ کرچکے ہیں کہ اس بحث کی کوئی منطقی بنیاد نہیں ہے بلکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس دور کے بنی امیہ اور بنی عباس کے خود سرزمامدارانِ حکومت نے اپنی مطلق العنان حکومتوں کو دوام بخشنے کے لئے اس قسم کی بحثوں کو ڈھونگ رچا یا تھا تاکہ اس طرح سے و ہ مسلمان لوگوں کے افکار کو اہم ترین اسلامی مسائل پر غور و خوض کرنے سے منحرف کردیں اور لوگوں کو حکومت کے بارے میں سوچنے کی فرصت ہی نہ ملے انہوں نے یہ مسائل چھیڑے ہی اس لئے تھے کہ علمائے اسلام ایسے مسائل میں الجھے رہیں اور ان کی خود سر اور مطلق العنان حکومت چار دن اور چل جائے ۔
اگر ”کلام الہٰی “ سے مراد اس کے موضوع اور مطالب ہیں تو ظاہر ہے کہ وہ ازل ہی سے علم الٰہی میں تھے اور خدا ان سب سے واقف تھا اس لحاظ سے قدیم ہے اور اگر اس سے مراد وحی کا نزول اور قرآن کے حروف اور کلمات ہیں تو مسلم ہے کہ حادث ہیں ۔بنابریں کلام الٰہی پہلی صورت میں قدیم اور دوسری صورت میں حادث ہے اور اس میں نہ توکسی کو شک و شبہ ہے اور نہ ہی مقام ِ بحث ہے ۔
اسی لئے عالم ِ اسلام خا ص کر علماء اور دانشورطبقہ اس سے خبر دار اور ہوشیار رہیں اور جابر و آمر حکمرانوں کے ذریعے چھیڑی جانے والی کج بحثیوں میں ہر گز نہ الجھیں ۔
۱۔ ایمان آزادی کے ساتھ ہی سود مند ہوتا ہے ۔سوره شعراء / آیه 7 - 9
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma