۲۔آیت”فکبکبواکا مفہوم

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 15
۱۔ ”قلب سلیم“ ہی نجات کا سر مایہ ہے۳۔آیت ”فما لنا من شافعین ولا صدیق حمیم “ کا مفہوم

حضرت امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیہما السلام سے ”فکبکبوا فیھا ھم و الغاوون“ والی آیت کے ذیل میں بہت سی روایات منقول ہیں ۔
ھم قوم و صفوا عدلا بالسنتھم ثم خالفوہ الیٰ غیرہ
یہ آیت ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے جو حق و انساف کی زبان سے تو بڑی تعریف کرتے ہیں لیکن عمل میں اس کی مخالفت کرتے ہیں (1) ۔
اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ عمل کے بغیرباتیں کرنا کس قدر بُری اور قابل ِ مذمت بات ہے اور اس قسم کے شخص کو جہنم کی آگ میں دردناک طریقے سے ڈالا جائے گا اور وہ وہ لوگ ہو ں گے جو خود بھی گمراہ ہیں اوردوسروں کو بھی گمراہ کرتے ہیں ان کی باتیں تو لوگوں کو حق کی طرف بلاتی ہیں لیکن اعمال باطل کی طرف دعوت دیتے ہیں ، بلکہ ان کے اعمال سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا اپنی باتوں پر ایمان نہیں ہے ۔
ضمنی طور پر اس طرف بھی توجہ رہے کہ ”غوون“کو ”غی“ کے مادہ سے لیا گیا ہے جس کا معنی ہر قسم کی گمراہی نہیں بلکہ”’مفردات“ میں ”راغب“ کے بقول یہ گمراہی اور جہالت وہ قسم ہے جس کا مر کز اور منبع فاسد عقیدہ ہوتا ہے ۔
 1۔ تفسیر نور الثقلین کے موٴلف نے اس روایت کو ”اصول کافی ”تفسیر علی بن ابراہیم“ اور ” محاسنِ برقی“ سے نقل کیا ہے ۔
۱۔ ”قلب سلیم“ ہی نجات کا سر مایہ ہے۳۔آیت ”فما لنا من شافعین ولا صدیق حمیم “ کا مفہوم
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma