۱۔ انبیاء کے سچے واقعات

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 09
حضرت نوح (علیه السلام) باسلامت اُتر آئےبہادر بت شکن

قرآن حکیم نے انبیاء کے سچے واقعات پیش فرمائے ہیں، زیر نظر آخر میں آیت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان واقعات کو ہر قسم کی تحریف اور انحراف سے پاک بیان کرنا صرف وہی آسمانی کے زریعے ممکن ہے ورنہ گزشتہ لوگوںلوگوں کی کتب تاریخ میں اس قدر افسانے اور خرافات شامل ہیں کہ حق وباطل میں تمیز ممکن نہیں اور جتنی تاریخ قدیم ہوتی جاتی ہے اتنا ہی غلط ملط زیادہ ہوتی جاتی ہے، لہٰذا انبیاء اور گزشتہ اقوام کی انحراف سے پاک سرگزشت بیان کرنا خود حقانیت قرآن اور پیغمبر اسلام(علیه السلام) کی صداقت کی نشانی ہے ۔ (۱)
۲۔انبیاء اور علم غیب
بعض لوگوں کے خیال کے برخلاف آخری زیر بحث آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ انبیاء علم غیب رکھتے تھے البتہ یہ آگاہی وحی الٰہی کے ذریعے ہوتی تھی اور اتنی ہی جتنی خدا چاہتا تھا یہ نہیں کہ وہ اپنی طرف سے کچھ جانتے تھے اور اگر ہم دیکھتے ہیں کہ بعض آیات میں علم غیب کی نفی ہوئی ہے تو وہ اس طرف اشارہ ہے کہ ان کا علم ذاتی نہیں ہے بلکہ صرف خدا کی طرف سے ہے ۔
۳۔ درس کی ہمہ گیری
زیر بحث آخری آیت ایک اور حقیقت بھی واضح کرتی ہے کہ انبیاء اور گزشتہ اقوام کے واقعات قرآن میں صرف امت اسلامی کو درس دینے کے لئے بیان نہیں گئے بلکہ ایک طرح سے یہ پیغمبر اکرم (ص)کی دلجوئی اور تسلی کے لئے بھی ہیں اور اس آپ کے ارادے اور دل کو تقویت بھی مقصود ہے کیونکہ آپ بھی نوع انسانی میں سے ہیں اور آپ کوبھی خدا کے مدرسے سے اسی طرح درس لینا چاہیئے، اپنے زمانے کے طاغوتوں کے خلاف قیام کے لئے زیادہ تیار ہوناچاہیئے اور راستے میں موجود کثیر مشکلات سے نہیں ڈرنا چاہیئے یعنی جیسے ان تمام ابتلا اور مشکلوں کے باوجود حضرت نوح (علیه السلام) استقامت کا مظاہرہ کرتے تھے اور ان کی مشہور طویل ترین عمر میں بہت ہی کم لوگ ایمان لائے پھر بھی وہ خوشدل تھے اسی طرح آپ بھی کسی حالت میں صبر واستقامت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ۔
یہاں حضرت نوح (علیه السلام) کی تعجب خیز اور عبرت انگیز داستان کو چھوڑتے ہوئے ہم ایک اور عظیم پیغمبر حضرت ہود (علیه السلام) کہ جن کے نام سے یہ سورہ موسوم ہے کی طرف آتے ہیں ۔

 

۵۰ وَإِلیٰ عَادٍ اٴَخَاھُمْ ھُودًا قَالَ یَاقَوْمِ اعْبُدُوا اللهَ مَا لَکُمْ مِنْ إِلَہٍ غَیْرُہُ إِنْ اٴَنْتُمْ إِلاَّ مُفْتَرُونَ۔
۵۱ یَاقَوْمِ لَااٴَسْاٴَلُکُمْ عَلَیْہِ اٴَجْرًا إِنْ اٴَجْرِی إِلاَّ عَلَی الَّذِی فَطَرَنِی اٴَفَلَاتَعْقِلُونَ۔
۵۲ وَیَاقَوْمِ اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَیْہِ یُرْسِلْ السَّمَاءَ عَلَیْکُمْ مِدْرَارًا وَیَزِدْکُمْ قُوَّةً إِلیٰ قُوَّتِکُمْ وَلَاتَتَوَلَّوْا مُجْرِمِینَ۔
ترجمہ
۵۰۔ (ہم نے قوم) عاد کی طرف ان کے بھائی ہود کو بھیجا، (اس نے ان سے)کہا: اے میری قوم! اللہ کی پرستش کرو کیونکہ اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں تم صرف تہمت لگاتے ہو۔
۵۱۔اے میری قوم! میں تم سے کوئی اُجرت نہیں چاہتا میری اُجرت اس کے ذمہ ہے جس نے مجھے پیدا کیا ہے، کیا سمجھتے نہیں ہو؟۔
۵۲۔اور اے میری قوم! اپنے پروردگار سے بخشش طلب کرو پھر اس کی طرف رجو ع کرو، تاکہ وہ آسمان سے (بارش) پیہم تمہاری طرف بھیجے اور تمہاری میں مزید قوت کا اضافہ کرے اور (حق سے) منہ نہ پھیرو اور گناہ نہ کرو ۔

 


۱۔ اس سلسلے میں تفصیل کے لئے کتاب” قرآن و آخرین پیغمبر‘ ‘ ملاحظہ فرمائیں ۔

 

 

حضرت نوح (علیه السلام) باسلامت اُتر آئےبہادر بت شکن
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma