۳۔ حضرت نوح (علیه السلام) کی کشتی:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 09
متکبرین کی نشانیاں:آغاز طوفان

اس میں شک نہیں کہ کشتی نوح کوئی عام کشتی نہ تھی کیونکہ اس میں سچے مومنین کے علاوہ ہر نسل کے جانور کوبھی جگہ ملی تھی اور ایک مدت کے لئے ان انسانوں اور جانوروں کو جو خوراک درکار تھی وہ بھی اس میں موجود تھی ، ایسی لمبی چوڑی کشتی یقینا اس زمانے میں بے نظیر تھی یہ ایسی کشتی تھی جو ایسے دریا کی کوہ پیکر موجوں میں صحیح وسالم رہ سکے اور نابود نہ ہو جس کی وسعت اس دنیا جتنی ہو، اسی لئے مفسرین کی بعض روایات میں ہے کہ اس کشتی کا طول یک ہزار دوسو ذراع تھا اور عرض چھ سو ذراع تھا (ایک ذراع کی لمبائی تقریبا آدھا میٹر کے برابر ہوتی ہے) ۔
بعض اسلامی روایات میں ہے کہ ظہور طوفان سے چالیس سال پہلے قوم نوح کی عورتوں میں ایک ایسی بیماری پیدا ہوگئی تھی کہ ان ہاں کوئی بچہ پیدا نہیں ہوتا تھا ، یہ دراصل ان کی سزا کی تمہد تھی ۔

۴۰ حَتَّی إِذَا جَاءَ اٴَمْرُنَا وَفَارَ التَّنُّورُ قُلْنَا احْمِلْ فِیھَا مِنْ کُلٍّ زَوْجَیْنِ اثْنَیْنِ وَاٴَھْلَکَ إِلاَّ مَنْ سَبَقَ عَلَیْہِ الْقَوْلُ وَمَنْ آمَنَ وَمَا آمَنَ مَعَہُ إِلاَّ قَلِیلٌ
۴۱ وَقَالَ ارْکَبُوا فِیھَا بِاِسْمِ اللهِ مَجْرَاھَا وَمُرْسَاھَا إِنَّ رَبِّی لَغَفُورٌ رَحِیمٌ
۴۲ وَھِیَ تَجْرِی بِھِمْ فِی مَوْجٍ کَالْجِبَالِ وَنَادیٰ نُوحٌ ابْنَہُ وَکَانَ فِی مَعْزِلٍ یَابُنَیَّ ارْکَبْ مَعَنَا وَلَاتَکُنْ مَعَ الْکَافِرِینَ
۴۳ قَالَ سَآوِی إِلیٰ جَبَلٍ یَعْصِمُنِی مِنَ الْمَاءِ قَالَ لَاعَاصِمَ الْیَوْمَ مِنْ اٴَمْرِ اللهِ إِلاَّ مَنْ رَحِمَ وَحَالَ بَیْنَھُمَا الْمَوْجُ فَکَانَ مِنَ الْمُغْرَقِینَ۔
ترجمہ
۴۰۔ (یہ کیفیت اسی طرح جاری تھی) یہاں تک کہ ہمارا فرمان آپہنچااور تنور جوش مارنے لگا، ہم نے (نوح سے )کہا: جانوروں کے ہر جفت (نر اورمادہ)میں سے ایک جوڑا اس (کشتی )میں اٹھالو، اسی طرح اپنے اہل کو مگر وہ کہ جن کے ہلاک ہونے کا پہلے سے وعدہ کیا جاچکا ہے (نوح کی بیوی اور ایک بیٹا)اور اسی طرح مومنین کو لیکن مختصر سے گروہ کے سوا اس پر کوئی ایمان نہیں لایا تھا ۔
۴۱۔اس نے کہا: اللہ کا نام لے کر اس میں سوار ہوجاؤ اور اس کے چلتے اور ٹھہرتے ہوئے وقت اسے یاد کرو اور میرا پروردگار بخشنے والا اور مہربان ہے ۔
۴۲۔اور وہ انھیں پہاڑ جیسی موجوں میں گزارتا تھا، (اس وقت) نوح نے اپنے بیٹے کوجو ایک طرف کھڑا تھا پکارا: اے میرے بیٹے ! ہمارے ساتھ سوار ہوجا اور کافروں کے ساتھ نہ رہ ۔
۴۳۔اس نے کہا : میں پہاڑ کا سہارا لے لوں گا تاکہ پانی سے محفوظ رہوں، (نوح نے) کہا: فرمان خدا کے سامنے آج کوئی بچنے والانھیں مگر وہی (بچ سکتا ہے)جس پر وہ رحم کرے ، اس وقت ایک موج ان دونوں کے درمیان حائل ہوئی اور وہ غرق ہونے والوں میں سے قرار پاپا ۔

 

متکبرین کی نشانیاں:آغاز طوفان
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma