۱۔ امتِ معدودہ اور یارانِ مہدی علیہ السلام:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 09
مومن عالی ظرف اور بے ایمان کم ظرف ہوتے ہیں۲۔ کوتاہ فکری کے چار مظاہر

وہ متعدد روایات جو طریق اہلِ بیت(علیه السلام) سے ہم تک پہنچی ہیں ان میں ”امت معدودہ“ سے مراد بہت تھوڑے افراد اور حضرت امام مہدی علیہ السلام کے یار وانصار کی طرف اشارہ سمجھا گیا ہے، لہٰذا اس ترتیب سے پہلی آیت کا مطلب اس طرح ہوگا: اگر ہم ستمگروں اور بدکاروں کی سزا وعذاب حضرت مہدی(علیه السلام) اور ان کے یاروانصار کے قیام تک ملتوی کردیں تو وہ (منکرین) کہتے ہیں کہ کس چیز نے عذابِ خدا کو روک رکھا ہے ۔
لیکن جیسا کہ ہم پہلے کہہ چکے ہیں آیت کے ظاہری معنی میں ”امتِ معدودہ“ محدود ومعیّن زمانہ کے معنی میں آتا ہے اور امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام سے بھی اس آیت کی تفسیر میں جو روایت نقل ہوئی ہے اس میں ”امت معدودہ“ کی یہی تفسیر بیان ہوئی ہے ۔
بنابریں ممکن ہے منقولہ روایت آیت کے دوسرے معنی یا بطن آیت کی طرف اشارہ ہو، البتہ اس صورت میں ظالموں اور ستمگروں کے بارے میں ایک قانون کلّی کا بیان ہوگا نہ کہ زمانہٴ پیغمبر اکرم کے مشرکین اور مجرموں سے مربوط مسئلہ ہوگا، نیز ہم جانتے ہیں کہ قرآن کی آیات مختلف معانی رکھتی ہیں، ممکن ہے اس کا پہلا اور ظاہری مطلب کسی خاص مسئلہ یا گروہ سے متعلق ہو، لیکن اس کا دوسرا معنی ایک عام معنی ہو جو کسی زمانہ یا گروہ میں منحصر نہ ہو۔


مومن عالی ظرف اور بے ایمان کم ظرف ہوتے ہیں۲۔ کوتاہ فکری کے چار مظاہر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma