جیسا کہ ہم نے سورہ کی ابتداء میں بیان کیا ہے اس سورہ میںافکار کو بیدار کرنے اور زندگی کے حقائق کی طرف متوجہ کرنے اور تبہکاریوں کی بُری سرنوشت کیطرف توجہ دلانے اور کامیابی اور موفقیت کی راہ بیان کرنے کے لئے گزشتہ انبیاء کے تاریخ کے اہم حصّے بیان ہوئے ۔
سب سے پہلے اولوالعزم پیغمبر حضرت نوح(علیه السلام) کا واقعہ بیان کیا گیا ہے اور ۲۶ آیات میں ان کی تاریخ کے اساسی اور بنیادی نکات کی ہلادینے والی شکل میں تشریح کی گئی ہے، اس میں شک نہیں کہ حضرت نوح(علیه السلام) کا قیام اور ان کے اپنے زمانے کے متکبروں کے ساتھ شدید اور مسلسل جہاد اور ان کے بُرے انجام کی داتسان تاریخِ بشر کے فراز میں ایک نہایت اور بہت عبرت انگیز درس کی حامل ہے ۔
مندرجہ بالا آیات پہلے مرحلے میں اس عظیم دعوت کو بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں: ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا، اس نے انھیںبتایا کہ میں واضح ڈرانے والا ہوں (وَلَقَدْ اٴَرْسَلْنَا نُوحًا إِلیٰ قَوْمِہِ إِنِّی لَکُمْ نَذِیرٌ مُبِینٌ) ۔