کہا جاتا ہے کہ حضرت علی (علیه السلام) نے اس واضح دلیل سے خود استدلال کیوں نہیں کیا ۔
اس کا جواب یہ ہے کہ جیساکہ آیت کے شان، نزول کے بارے میں وارد شدہ روایات کی بحث کے ضمن میں ہم پڑھ چکے ہیں کہ یہ حدیث متعدد کتب میں خود حضرت علی (علیه السلام)سے بھی نقل ہوئی ہے جیسا کہ مسند ابن مردویہ ، مسند ابی شیخ اور کنز العمال میں سے یہ بات در حقیقت اس آیت سے آپ کااستدلا ل ہی ہے ۔
کتاب ِ نفیس ” الغدیر“ میں کتاب سلیم بن قیس ہلالی سے ایک مفصل حدیث نقل کی گئی ہے جس کے مطابق حضرت علی (علیه السلام) نے میدان صفین میں کچھ لوگوں کی موجودگی میں اپنی حقانیت پر دلائل پیش کئے ان میں سے ایک استدلال اسی آیت سے تھا ۔ 1
غایة المرام مین ابو ذر سے منقول ہے :
حضرت علی (علیه السلام) نے شوریٰ کے دن بی اس آیت سے استدلال کیا تھا ۔2