ایک سخت تنگ موڑ پر پہنچا دیا ۔

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 04
وہی ذات ہے جس کا دائرہ فضل و کرم بہت وسیع ہےآیہٴ ولایت

اس جلد کے آخری حصے کی اصلاح کا کام میں نے مکہ مکرمہ میں جوار خانہ خدا میں انجام دیا جب کہ وہاں عمرہ کے پر شکوہ مراسم بھی انجام پارہے تھے ۔ اس وقت میرےہ ہاتھ میں درد تھا اور قلم تک پکڑنا بھی مشکل ہو رہا تھا ۔ ایسے میں مَیںنے محسوس کیا کہ وہی تعصبات جوعلمی کتب میں دکھائی دیتے ہیں آج بھی شدید پیمانے پر یہاں عوام میں بلکہ ان علماء میں دکھائی دیتے ہیں اور ایسا لگتا ہے جیسے کوئی ہاتھ درمیان میں کام کررہا ہے تاکہ مسلمان کبھی متحد نہ ہوں ۔ یہاں تک کہ یہ تعصب تاریخ اسلام سے پہلے کے ایام تک بھی جاپہنچا ہے ۔ خانہ کعبہ کے نزدیک جس شاہراہ کانام اس وقت شارع ابو سفیان ہے وہ شارع ابراہیم الخلیل جو بانی مکہ کے نام پر ہے سے زیادہ شکوہ مند ہے ۔
آج یہا ں مسلمانوں کی طرف” شرک “ کی نسبت دینا ایک متعصب گروہ کے لئے پانی کا گلاس پینے کے برابر ہے ، ادھر آپ نے اپنے جسم کو حرکت دی ادھر ” مشرک “ کی صدا بلند ہو نے لگی ۔ گویا اسلام ان کے گھر کی باندی ہے او روہی قرآن کے متولی ہیں اور بس ۔ او ردوسروں کا اسلام و کفران کی پسند اور ناپسند پر منحصر ہے کہ ایک لفظ کے ساتھ جسے چاہیں مشرک اور جسے چاہیں مسلمان کہہ دیں ۔
حالانکہ مندرجہ بالا آیات کے ذیل میں ہم پڑھ چکے ہیں کہ جب اسلام کی غربت کا درد ہو گا ۔ خدا تعالیٰ سلمان جیسے بزرگ عظمت ِ دین کے لئے بھیجے گا اور یہ پیغمبر کی دی ہوئی بشارت ہے ۔
تعجب کی بات ہے کہ مسئلہ توحید جسے وحدت مسلمین کی بنیاد ہو نا چاہئیے۔ آج مسلمانوں کی صفوں میں انتشار اور انھیں مشرک و کافر قرار دینے کے لئے دستاویز بن چکا ہے ۔ یہا ں تک کہ ایک آگاہ شخص نے ان کے بعض متعصبین سے کہا تھا:
ذرا دیکھو! ہمارا او ر تمہارا معاملہ کہا تک جا پہنچا ہے کہ اسرائیل ہم پر مسلط ہو جائے تو تم میں سے کچھ لوگ خوش ہوں گے اور اگر تمہاری سر کوبی کرے تو ہم میں سے بعض لوگ خوشی منائیں گے ۔ کیا یہی وہ ( اسرائیل اور ا س کے سر پرست) نہیں چاہتے؟
انصاف کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئیے ۔ ان کے بعض علماء سے جو میں نے متعدد بار ملاقات کی ہے اس سے یہ واضح ہوا ہے کہ اکثر بافہم اور سمجھدار حضرات اس کیفیت پر پریشان ہیں ۔ ایک مرتبہ ایک یمنی عالم حدود ِ شرک کے بارے میں بحث کے سلسلے میں بہت سے بزرگ مدرسین ِ حرم کے سامنے کہنے لگے:
اہل قبلہ کو شرک کی نسبت دینا بڑا گناہ ہے جسے گذشتہ لو گ زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔ یہ کیا ہے کہ نافہم لوگ ہر وقت لوگوں پر شرک کی تہمت لگاتے رہتے ہیں کیا وہ یہ نہیں جانتے کہ اس طرح اپنے اوپر کتنی بڑی ذمہ داری لے رہے ہیں ۔

 


۵۵۔ إِنَّمَا وَلِیُّکُمْ اللهُ وَرَسُولُہُ وَالَّذِینَ آمَنُوا الَّذِینَ یُقِیمُونَ الصَّلاَةَ وَیُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَہُمْ رَاکِعُونَ۔
ترجمہ
۵۵۔ تمہارا سر پرست اور رہبر صرف خدا ، اس کا پیغمبر اور وہ ہیں جو ایمان لائے ہیں ، انھوں نے نماز قائم کی ہے اور حالت رکوع میں زکوٰة ادا کی ہے ۔

 

وہی ذات ہے جس کا دائرہ فضل و کرم بہت وسیع ہےآیہٴ ولایت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma