شانِ نزول

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 04
شیطانی سازشیں سچے اور جھوٹے امتیازات

گذشتہ آیات میں ہم پڑھ چکے ہیں کہ جو لوگ شیطان کو اپنا ولی بناتے ہیں وہ واضح طور پر خسارے اور نقصان میں ہیں ، شیطان ان سے جھوٹے وعدے کرتا ہے انھیں آرزووٴں میں محو رکھتا ہے اور ا س کا وعدہ مکر و فریب کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔ ان کے مقابلے میں اس آیت میں اہل ایمان کا انجام بیان کیا گیا ہے کہ : وہ لوگ جو ایمان لائے ہیں اور انھوں نے نیک اعمال انجام دئیے ہیں وہ بہت جلد فردوسِ بریں کے باغات میں جائیں گے، یہ وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں (۔وَ الَّذینَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ سَنُدْخِلُہُمْ جَنَّاتٍ تَجْری مِنْ تَحْتِہَا الْاٴَنْہارُ) ۔
یہ نعمت دنیاوی نعمتوں کی طرح ناپائیدار نہیں ہے بلکہ ہمیشہ مومنین کو میسر رہے گی( خالِدینَ فیہا اٴَبَداً) ۔
یہ وعدہ شیطان کے جھوٹے وعدوں کی طرح نہیں ہے بلکہ سچا ہے اور خد اکا وعدہ ہے ( وَعْدَ اللَّہِ حَقًّا )
اور یہ واضح ہے کہ خداسے بڑھ کر اپنے قول و قرار کا سچا کوئی نہیں ہوسکتا (وَ مَنْ اٴَصْدَقُ مِنَ اللَّہِ قیلاً ) ۔
کیونکہ وعدہ خلافییا تو عجز و ناتوانی کی وجہ سے ہوتی ہے اور یا جہالت و امتیاج کی بنا پر جو کہ اللہ کی ساحت قدس سے بعید ہے ۔

۱۲۳۔ لَیْسَ بِاٴَمانِیِّکُمْ وَ لا اٴَمانِیِّ اٴَہْلِ الْکِتابِ مَنْ یَعْمَلْ سُوء اً یُجْزَ بِہِ وَ لا یَجِدْ لَہُ مِنْ دُونِ اللَّہِ وَلِیًّا وَ لا نَصیراً ۔
۱۲۴۔وَ مَنْ یَعْمَلْ مِنَ الصَّالِحاتِ مِنْ ذَکَرٍ اٴَوْ اٴُنْثی وَ ہُوَ مُؤْمِنٌ فَاٴُولئِکَ یَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ وَ لا یُظْلَمُونَ نَقیراً۔
ترجمہ
۱۲۳۔ تمہاری اور اہل کتاب کی آرزوٴںسے ( فضیلت و بر تری) نہیں ہوتی ، جو شخص بر اعمل کرے گا اسے سزادی جائے گی اور وہ خدا کے علاوہ کسی کو اپنا ولی و یاور نہیں پائے گا۔
۱۲۴۔ اور جو شخص اعمالِ صالح میں سے کچھ انجام دے ، چاہے مرد یا عورت ، اگر وہ ایمان رکھتا ہے تو ایسے لوگ بہشت میں داخل ہو ں گے اور ان پر تھوڑا سا ظلم بھی ہو گا ۔

شانِ نزول

تفسیر مجمع البیان اور دیگر تفاسیر میں ہے کہ مسلمان او راہل کتاب ایک دوسرے پرفخر کرتے تھے اہل کتاب کہتے کہ ہمارا پیغمبر تمہارے پیغمبر سے پہلے آیا ہے اور ہماری کتاب تمہاری کتاب سے مقدم ہے او رمسلمان کہتے کہ ہمارا پیغمبر تمام پیغمبروں کا خاتم ہے اور ا س کی کتاب آخری کتاب ہے اور دیگر آسمانیکتب سے زیادہ کامل و اکمل ہے لہٰذا ہم تم سے زیادہ افضل ہیں ۔
ایک اور روایت میں ہے کہ یہودی کہتے تھے کہ ہم برگزیدہ قوم ہیں اور جنہم کی آگ چند دنوں کے سواہم تک نہیں پہنچے گی (و قالوا لن تمسنا النار الا ایا ماً معدوداة) ۔( بقرہ ۔۸۰)
اور مسلمان کہتے کہ بہترین ہم امت ہیں کیونکہ خدا نے ہمارے بارے میں فرمایاہے :
(کنتم خیر امت اخرجت للناس) آل عمران ۔ ۱۱۰۔
اسی ضمن میں مندر جہ بالا آیت نازل ہوئی او ران دعووں پر خط بطلان کھینچ دیا گیااو ریہ واضح کیا گیا کہ ہر انسان کی قدر و قیمت ان کے اعمال کے مطابق ہو گی ۔

 

شیطانی سازشیں سچے اور جھوٹے امتیازات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma