۱۔ ایک فقہی قاعدہ :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 04
ایفائے عہدضروری ہے ۲۔ ایفائے عہد کی اہمیت:

 یہ آیت ان آیات میں سے ہے جو حقوقِ اسلام سے بحث کرتی ہیں ۔ فقہی مباحث میں اول سے آخر تک اس سے استدلال کیا جاتا ہے اس سے ایک اہم فقہی قاعدہ معلوم ہوتا ہے جسے ” اصالة اللزوم والعقود“کہتے ہیں یعنی ہر قسم کا عہد و پیمان جو کچھ چیزوں کے بارے میں ہو یا دو افراد کے درمیان کچھ کاموں کے متعلق ہو، اس کا اجزاء اور اس پر عمل کرنا ضروری اور لازمی ہے ۔
یہاں تک ک جیسے محققین کہتے ہیں کہ مختلف قسم کے معاملات، شراکتیں ، کارو بار اور قرا دادیں جو ہمارے زمانے میں موجود ہیں اور سابقہ دور میں نہیں تھیں یا آنے والے دور میں عقلاء میں معرض وجوہ میں آئیں گی اور صحیح اصولوں کی بنیاد پر ہوں گی، یہ قاعدہ سب پر محیط ہے اور یہ آیت سب کے بارے میں ہے ( البتہ ان کلی ضوابط کو مد نظر رکھتے ہوئے جن کا اسلام معاہدوں کے بارے میں حکم دیتا ہے ) ۔
اس آیت میں ایک فقہی قاعدہ کے طور پر استدلال کرنا اس امر کی دلیل نہیں کہ وہ پیمان ِ الہٰی جو خدا اور بندوں کے درمیان باندھے گئے ہیں یا وہ مسائل جو رہبری اور امت کی قیادت سے مربوط ہیں کہ جن کا پیمان پیغمبر کے ذریعے لوگوں سے لیا گیا ہے اس میں شامل نہیں بلکہ آیت ایک وسیع مفہوم کی حامل ہے جس میں یہ تمام امور شامل ہیں ۔
اس نکتہ کا ذکر بھی ضروری ہے کہ دو طرفہ عہد و پیمان کی وفا اور تکمیل اس وقت تک ضروری ہے جب تک کوئی ایک طرف سے توڑ نہ دے لیکن اگر ایک طرف سے اسے توڑ دیاجائے تو پھر دوسری طرف یہ لازم نہیں ہوگا کہ وہ اسے وفا کرے، اور ایسا معاملہ عقد و پیمان کے مفہوم سے ساقط ہو جاتا ہے ۔

 

ایفائے عہدضروری ہے ۲۔ ایفائے عہد کی اہمیت:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma