۱۔ کیا مکہ اس وقت شہر تھا ؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 10
ابراہیم (علیه السلام)بت شکن کی اصلاحی دعائیں ۲۔ مکہ سر زمین امن

۱۔ کیا مکہ اس وقت شہر تھا ؟ زیر نظر آیات میں ہم نے دیکھا ہے کہ ابراھیم (علیه السلام) اچانک عرض کرتے ہیں کہ خدا وندا! میں اپنے بیٹے کو ایک ایسی سر زمین میں چھوڑ رہا ہوں جہاں پانی ہے نہ آبادی اور نہ زراعت۔
یقینا یہ سر زمین مکہ میں ورود کا آغاز ہے کہ جب پانی تھا نہ آبادی ، نہ مکان تھا نہ مکین ۔ صرف خانہ خدا کے باقی ماندہ آثار تھے جو وہاں دکھائی دیتے تھے اور کچھ خشک اور بے آب و گیاہ پہاڑ تھے ۔
لیکن ہم جانتے ہیں کہ ابراہیم (علیه السلام) نے اس علاقہ کا یہی ایک سفر نہ کیا تھا ۔ اس کے بعد بھی آپ نے اس سر زمین مقدس پر بارہا قدم رکھا جبکہ تدریجاً مکہ شہر کی شکل اختیار کرتا جا رہا تھا ۔ قبیلہ ” جرہم “ وہاں سکونت اختیار کر چکا تھا ۔ چشمہ زمزم پیدا ہونے پر علاقہ رہائش کے قابل ہو چکا تھا ۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حضرت ابراہیم (علیه السلام) کی یہ دعائیں ان کے کسی بعد کے سفر سے تعلق رکھتی ہیں یہی وجہ ہے کہ آپ کہتے ہیں : خدا وندا ! اس شہر کو جاء امن و امان قرار دے ۔
اور یہ جو وادی ” غیر ذی زرع “ کہا ہے تو یہ یا گزشتہ زمانے کی بات کر رہے ہیں اور اپنے پہلے سفر کی یاد تازہ کر رہے ہیں اور یا اس طرف اشارہ ہے کہ سر زمین مکہ ایک شہر بن جانے کے بعد بھی نا قابل زراعت ہے لہذا اس کی ضروریات باہر سے آنا چاہئیں کیونکہ جغرافیائی لحاظ سے یہ علاقہ خشک پہاڑوں پر مشتمل ہے جہاں پانی بہت کم ہے ۔

ابراہیم (علیه السلام)بت شکن کی اصلاحی دعائیں ۲۔ مکہ سر زمین امن
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma