۲۱۔ وَبَرَزُوا لِلَّہِ جَمِیعًا فَقَالَ الضُّعَفَاءُ لِلَّذِینَ اسْتَکْبَرُوا إِنَّا کُنَّا لَکُمْ تَبَعًا فَھَلْ اٴَنْتُمْ مُغْنُونَ عَنَّا مِنْ عَذَابِ اللهِ مِنْ شَیْءٍ قَالُوا لَوْ ھَدَانَا اللهُ لَھَدَیْنَاکُمْ سَوَاءٌ عَلَیْنَا اٴَجَزِعْنَا اٴَمْ صَبَرْنَا مَا لَنَا مِنْ مَحِیصٍ ۔
۲۲۔ وَقَالَ الشَّیْطَانُ لَمَّا قُضِیَ الْاٴَمْرُ إِنَّ اللهَ وَعَدَکُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدْتُکُمْ فَاٴَخْلَفْتُکُمْ وَمَا کَانَ لِی عَلَیْکُمْ مِنْ سُلْطَانٍ إِلاَّ اٴَنْ دَعَوْتُکُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِی فَلاَتَلُومُونِی وَلُومُوا اٴَنْفُسَکُمْ مَا اٴَنَا بِمُصْرِخِکُمْ وَمَا اٴَنْتُمْ بِمُصْرِخِیَّ إِنِّی کَفَرْتُ بِمَا اٴَشْرَکْتُمُونِی مِنْ قَبْلُ إِنَّ الظَّالِمِینَ لَھُمْ عَذَابٌ اٴَلِیمٌ ۔
۲۳۔ وَاٴُدْخِلَ الَّذِینَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِی مِنْ تَحْتِھَا الْاٴَنْھَارُ خَالِدِینَ فِیھَا بِإِذْنِ رَبِّھِمْ تَحِیَّتُھُمْ فِیہَا سَلَامٌ۔
۲۱۔اور( قیامت کے روز ) وہ سب خدا کے سامنے ظاہر ہو ںگے تو اس وقت ضعفاء (نادان پیرو کار ) متکبرین سے کہیں گے :ہم تمہارے پیرو کار تھے ۔ تو کیا ( اب جب تمہاری پیروی کی وجہ سے ہم عذاب ِ خدا میںگرفتار ہوئے ہیں ) تم تیار ہو کہ عذاب الٰہی کاکچھ حصہ قبول کرو اور اہم سے اسکا بوجھ اٹھالو۔ تو وہ کہیں گے کہ اگر خدا نے ( عذاب سے رہائی کی طرف)ہماری ہدایت کی ہوتی تو ہم بھی تمہیں ہدایت کرتے ( معاملہ اس سے آگے نکل گیا ہے )چاہے ہم بے قرار ہوں یاصبر کریں ، ہمارے لئے کوئی فرق نجات کی راہ موجود نہیں ہے ۔
۲۲۔ اور جس وقت کا م تمام ہوگیا تو شیطان کہے گا کہ خدا نے تم سے حق وعدہ کیا اور میں نے تم سے (باطل )وعدہ کیا اور خلاف ورزی کی۔ میں تم پر کوئی تسلط نہیں رکھتا تھا سوائے اس کے کہ میں نے تمہیں دعوت دی اور تم نے قبول کرلی ۔ لہٰذ امجھے ملامت نہ کر و، اپنے آپ کو سر زنش نہ کرو، میں تمہارا فریاد رس ہوںنہ تم میرے فریاد رس ہو ۔ تم نے جو مجھے شریک بنایا ( اور میری اطاعت کو اطاعت خدا کے ہم پلہ قرار دیا ) اور یہ تم پہلے ہی سے کرتے تھے ، میں اس سے بیزار ہوں اور میں اس کا انکار کرتاہوں ۔ یقینا ظالموں کے لئے درد ناک عذاب ہے ۔
۲۳۔ اور جولوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے وہ باغات بہشت میں داخل ہوںگے ۔ ایسے باغاتکہ جن کے درختوں کے نیچے نہریں جاری ہوںگی ۔ وہ اپنے پر وردگار کے اذن ے ہمیشہ ان میں رہیں گے اور وہاں ان کا تحیہ سلام ہو گا ۔