چند اہم نکات

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 10
کفران ِ نعمت کا انجامسوره ابراهیم / آیه 31- 34

۱۔ نعمت کوکفر میں بدل دیا : عام طور پر کہا جاتا ہے کہ فلاں شخص نے نعمت ِ الہٰی کا کفران کیا لیکن زیر بحث آیت میں ہے : انہوں نے نعمت ِ خد اکو کفر میں تبدیل کیا اور کفران کیا“۔ہوسکتا ہے یہ خاص تعبیر دو میں ایک وجہ کی بناء پر ہو:
الف :مراد ہے ”شکر نعمت “ کو” کفران “ میں تبدیل کرنا یعنی ان کے لئے ضروری تھا کہ وہ پر وردگار کی نعمتوں پر شکر گزارہوں لیکن انہوننے اس شکر کو کفران میں تبدیل کردیا ۔ حقیقت میں لفظ شکر مقدر ہے اور تقدیر میںاس طرح تھا ،
الذین بدلوا شکر نعمتہ اللہ کفراً
ب:مراد یہ ہے کہ انہوں نے خود نعمت کو کفر میں تبدیل کردیا ۔ درحقیقت خدائی نعمتیں وسیلہ ہیں ۔ ان سے استفادہ کا طریقہ کود انسان کے ارادہ سے وابستہ ہے ۔ جیسا کہ ممکن ہے نعمتوں سے ایمان ، خوش بختی او رنیکی کی راہ میں فائدہ اٹھایا جائے اسی طرح ا ہیں کفر، ظلم اور برائی میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے یہ نعمتیں خام مال کی طرح ہیں جن میں سے مختلف قسم کی چیزیں تیار کی جا سکتی ہیں اگر اصل میں یہ خیر و سعادت کے لئے پید اکی گئی ہیں ۔
۲۔ نعمت سے سوئے استفادہ کفران ِ نعمت ہے : کفران ِ نعمت صرف یہ نہیں کہ انسان خدا کی ناشکری کرے بلکہ نعمت سے ہر طرح کا انحرافی فائدہ حاصل کرنا اور سوئے استفادہ کفران ِ نعمت ہے ۔ اصولی طور پر کفرانِ نعمت کی حقیقت یہی ہے ۔ ناشکری اور شکر ادا نہ کرنا تو دوسرے مرحلے کی بات ہے ۔ جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیں کہ نعمت کو اس مقصد کے مطابق صرف نہ کرنا جس کے لئے وہ پیدا کی گئی ہے کفران ِ نعمت ہے اور زبانی شکر گزاری ثانوی حیثیت رکھتی ہے ۔ اگر آپ ہزار مرتبہ زبان سے ” الحمد للہ“ کہیں لیکن عملی طو رپر نعمت سے سوء ٴ استفادہ کریں تو کفرانِ نعمت او رکیا ہے ۔
دورِ حاضر میں نعمت کو کفران میں تبدیل کرنے کے انتہائی واضح نمونے دکھائی دیتے ہیں ۔
فطرت کی بہت سے قوتیں انسان کی خدا داد بصیرت اور پیش قدمی کی وجہ سے انسان کے ہاتھ لگی ہیں اور ان سے فائدہ حاصل کرنا اب انسان کی دسترس میں ہے ۔
سائنسی انکشاف اور صنعتی ایجادات نے پوری دنیا کا رخ ہی بدل کر دکھ دیا ہے ۔ ان انکشافا ت و ایجادات نے انسان کے کندھوں بہت بھاری بوجھ اتار کر کار خانوں کے پہیوں پر ڈال دیا ہے ۔ آج نعمات ِ الہٰی ہر دور سے زیادہ ہیں ۔ آج انسان اپنے افکار اور عالم کو پوری دنیا میں پھیلاسکتا ہے ۔ ساری دنیا کی خبروں سے آگاہی حاصل کرسکتا ہے ۔ اب چاہیئے تو یہ تھا کہ اس دور میں لو گ ہر زمانے سے زیادہ خوشحال ہوتے ، مادی لحاظ سے بھی اور روحانی لحاظ سے بھی۔
آج خد انے ان عظیم نعمتوں کو کفر میں تبدیل کرنے کا راستہ اپنا یا گیا ہے ۔ مادے کے عجیب و غریب توانائیوں کو ظلم و طغیان کی راہ میں استعمال کیا جارہاہے ۔ انکشافات و ایجادات کو برائی اور تخریبی مقاصد کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ ہر نیا صنعتی شاہکار پہلے تکریبی مقاصد کے لئے استعمال ہوتا ہے اور اس کی تعمیری پہلو کی نوبت بعد کی بات ہو جاتی ہے ۔
خلاصہ یہ کہ یہ عظیم نا شکری ہے جو انبیاء الہٰی کی اصلاحی اور تر بیتی تعلیما ت سے دور رہنے کا نتیجہ ہے اور ایسا کرنے والے اپنی قوم کو نعمات ِ الہٰی کا کفران کر کے اسے دار البوار کی طر ف کھینچے لے جارہے ہیں ۔
۳۔ ” انداد“ کا مفہوم : ”انداد“ جمع ہے ”ند“ کی ۔ اس کا معنی ہے ”مثل“ لیکن جیسا کہ راغب نے مفردات میں اور زبیدی نے تاج العروس میں (بعض اہل لغت سے ) نقل کیا ہے ”ند“ اس چیزکو کہا جاتا ہے جو دوسری چیز سے شاہت جو ہری رکھتی ہولیکن ” مثل“ کا اطلاق ہر قسم کی شباہت پر ہوتا ہے ۔ لہٰذا ”ند“ کااستعمال ” مثل “ کی نسبت زیادہ عمیق ، رسا اور عمدہ ہے ۔
اس معنی کے مطابق زیر نظر آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ آئمہ کفر کی کوشش تھی کہ خدا کے کچھ ایسے شریک بنائیں کہ جنہیں جوہر ِ ذا میں خدا کا شبیہ قرار دیں تاکہ مخلوق کو خدا کی پر ستش سے روک سکیں اور اس طرح اپنے منحوس مقاصد پورے کرسکیں ۔
بعض اوقات وہ قربانیوں کا کچھ حصہ ان کے لئے قرار دیتے او رکبھی نعمات الہٰی کا کچھ حصہ ( جیسے بعض جانور ) بتوں کے لئے مخصوص کردیتے اور کبھی پرستش وعبادت کے ذریعے انہیں خدا کا ہم پلہ خیال کرتے ۔ سب سے بڑھ کر وقبیح یہ بات تھی کہ زمانہٴ جاہلیت میں مراسم حج میں کہ جو دین ِ ابراہیمی کے مطابق تھا اس میں انہوں نے بہت سی خرافات شامل کردی تھیں یہاں تک کہ ” لبیک “ کہتے ہوئے یوں کہتے تھے :
لبیک لاشریک لک ،
الا شریک ھولک ،
تملکہ و ماھلک ،
میں تیری دعوت کو قبول کرتا ہوں ، اے خد اکہ جس کا کوئی شریک نہیں ۔
سوائے اس شریک کے کہ جو تیرا شریک ہے ۔
اس کا بھی تو مالک ہے اور جس کاوہ مالک ہے اس کا بھی ۔1

   

1۔تفسیر فخر الدین رازی ، زیر بحث آیت کے ذیل میں ۔
کفران ِ نعمت کا انجامسوره ابراهیم / آیه 31- 34
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma