۱۔ شیطان کا اپنے پیروکاروں کو سخت جواب

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 10
۴۔ ”برزو“ اور محیص“ کا مفہوم۲۔ روز حشر شیطان کا اپنے پیرو کاروں سے رابطہ

۱۔ شیطان کا اپنے پیروکاروں کو سخت جواب :”شیطان “ کا مفہوم اگر چہ وسیع ہے اور ا سمیں جنوں او رانسانوں میں سے تمام طاغوطی اور وسوسہ گر شامل ہیں لیکن اس آیت اور گزشتہ آیت میں جو قرائن موجود ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں یقینا مراد شخصی طو ر پر ابلیس ہے کہ جو تمام شیطانوں کا گروشمار ہوتا ہے ۔ اسی لئے تمام مفسرین نے اسی تفسیر کا انتخاب کیا ہے ۔ 2
اس آیت سے اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ شیطانی وسوسے انسان کے اختیار وارادہ کو ہر گز سلب نہیں کرتے ۔ بلکہ ان کی حیثیت ایک دعوت دینے والے سے زیادہ نہیں او ریہ انسان ہے جو اپنے ارادے سے شیطان کی دعوت قبول کرتا ہے ۔ البتہ ممکن ہے شیطانی کاموں کے لئے طبیعت ہموارہو جانے اور انسانی مقاصد کے خلاف مسلسل کام کرنے سے انسان ایسے مقام تک جاپہنچے جس سے وسوسوں کے مقابل ایک طرح کی سلبِ اختیار کی حالت پیدا ہوجائے جیسے ہم بعض منشیات کے عادی لوگوں کو دیکھتے ہیں لیکن ہم جانتے ہیں کہ اس کا اصل سبب اختیاری ہے لہٰذا نیجہ کچھ ہو اختیاری ہی شمار ہو گا ۔
سورہ نحل کی آیہ۱۰۰ میں ہے :
انما سلطانہ علی الذین یتولونہ و الذین ھم مشرکون
شیطان کا تسلط صرف ان لوگوں پر ہے جنہوں نے اپنے لئے اس کی سر پرستی قبول کرلی ہے او رجنہوں نے اطاعت میں اسے خدا کا شریک قرار دیا ہے ۔
ضمناً شیطان ان لوگوں کو دندان شکن جواب دیتا ہے جو اپنے گناہ ا س کی گردن پر ڈال دیتے ہیں ، اپنے انحرافات کا عامل اسے شمار کرتے ہیں اور اس پر لعنت بھیجتے ہیں ۔ شیطان بعض گنہگاروں کی اس عامیانہ منطق سے براٴت کا اظہار کرتا ہے ۔ در اصل انسان پر حقیقی تسلط اس کے ارادے اور عمل کاہے نہ کہ کسی اور چیز کا ۔

 


۴۔ ”برزو“ اور محیص“ کا مفہوم۲۔ روز حشر شیطان کا اپنے پیرو کاروں سے رابطہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma