۳۔اس دن ”بیع “ اور خلال“ نہیں ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 10
۲۔انفاق، پنہان اور آشکار کیوں ؟۴۔ اے انسان ! تمام موجودات تیرے فرمان پر سر تسلیم خم ہیں

۳۔ اس دن ”بیع “ اور خلال“ نہیں ہے : ہم جانتے ہیں کہ روز قیامت کی ماہیت و حقیقت یہ ہے کہ ہم اعمال کے نتائج اور رد عمل کاسامنا کریں گے ۔ لہٰذا کوئی شخص وہاں عذاب سے نجات کے لئے کوئی فدیہ نہیں دے گا ۔ یہاں تک کہ اگر بالفرض روئے زمین کی ساری دولت اس کے قبضے میں ہو اور وہ اسے چرخ کرکے ذرہ بھر اپنے اعمال کی سز اکم کروانا چاہیئے تو ممکن نہیں کیونکہ دار العمل تو یہی دنیا ہے اور یہاں سے اس کا روزنامچہ مکمل ہو کر لپیٹا جاچکا ہے اور وہاں دار الحساب ہے ، وہ محاسبہ کا گھر ہے ۔ اسی طرح مادی دوسری کا رشتہ جس
شخص سے جس صورت میں بھی ہو وہاں نجات بخش نہیں ہوسکتا ۔ ( توجہ رہے کہ ”خلال“ اور” دوستی کے معنی میں ہے ) ۔
آسان لفظوں میں  لوگ اس دنیا وی زندگی میں سزا سے بچنے کے لئے عام طور پر پیسے کا سہارا لیتے ہیں یا پارٹی اور دوستی کا ذریعہ استعما ل کرتے ہیں یعنی رشوتوں اور رشتوں کے ذریعے سزا سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اگر یہ سمجھیں کہ وہاں بھی اسی طرح کوئی صورت نکل آئے تو یہ ممکن نہیں ۔ یہ ان کی بے خبری اور انتہائی نادانی کی دلیل ہے ۔
یہاں سے واضح ہوجاتا ہے کہ اس آیت میں جس طرح کی دوستی کی نفی کی گئی ہے وہ عالم ِ قیامت میں مومنین کی باہمی دوستی کے منافی نہیں ہے کہ جس کے بارے میں بعض آیات میں تصریح کی گئی ہے کیونکہ یہ تو ایمان کے زیر سایہ ایک معنوی دوستی موٴدت ہے ۔
باقی رہا مسئلہ شفاعت تو جیسا کہ ہم نے بار ہاکہا ہے کہ اس کامادی مفہوم نہیں ہے بلکہ اس سلسلے میں وارد ہونے والی صریح آیات کے پیشِ نظر یہ صرف ،منعوی اور روحانی رشتوں کے زیر سایہ بعض اعمال خیر کی وجہ سے حاصل ہونے والی اہلیت کے باعث میسر آتی ہے ۔ اس کی تفصیل ہم سورہ ٴ بقرہ کی آیہ ۲۵۴ کے ذیل میں بیان کرچکے ہیں۔ 2

 

 

 



2۔ تفسیر نمونہ جلد اول ص ۱۸۷ ۔اور تفسیر نمونہ جلد دوم ص ۱۵۵( اردو ترجمہ ) کی طرف رجوع کریں ۔
۲۔انفاق، پنہان اور آشکار کیوں ؟۴۔ اے انسان ! تمام موجودات تیرے فرمان پر سر تسلیم خم ہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma