۴۔ ”برزو“ اور محیص“ کا مفہوم

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 10
۳۔ اندھی تقلید کی مذمت۱۔ شیطان کا اپنے پیروکاروں کو سخت جواب

۴۔ ”برزو“اور محیص“ کا مفہوم :”برزوا“ در اصل ”بروز“کے مادہ سے ظاہر ہونے اور پردے سے باہر آنے کے معنی میں ہے ۔ نیز اس کا معنی میدانِ جنگ میں صف سے باہر نکل کر حریف کے مقابلے میں آکھڑے ہونا بھی ہے ۔ اصطلاح یہ لفظ مبارزہ کرنے کے معنی میں بھی آیا ہے ۔
”محیص“ ”محص“ کے مادہ سے ہے ۔ اس کا معنی ہے عیب یا تکلیف سے نجات پانا ۔
اس کے بعد جابروں ، گنہگاروں اور شیطان کے پیروکاروں کی روز قیامت روحانی اور نفسیاتی عذا اور سزا کا منظر پیش کیا گیا ہے ۔ ارشاد ہوتا ہے :اور جب صالح اور غیر صالح بندوں کا حساب کتاب ختم ہو جائے گا او رہر ایک اپنے قطعی انجام کا پہنچ جائے گا تو شیطان اپنے پیرو کاروں سے کہے گا کہ خدا نے تم سے حق وعدہ کیا تھا اور میں نے بی تم سے وعدہ کیا تھا ( جیسا کہ تم خود جانتے ہو وہ فضول اور بے قیمت وعدہ تھا ) پھر میں نے اپنے وعدے کے خلاف کیا

 ( وَقَالَ الشَّیْطَانُ لَمَّا قُضِیَ الْاٴَمْرُ إِنَّ اللهَ وَعَدَکُمْ وَعْدَ الْحَقِّ وَوَعَدْتُکُمْ فَاٴَخْلَفْتُکُمْ ) ۔
گویا اس طرح شیطان بھی دیگر راہِ ضلالت کے ہبرمستکبرین کا ہم آواز ہوتا ہے اور اپنے ان بد بخت پیرو کاروں پر ملامت و سر زنش کے تیر چلا تا ہے پھر مزید کہتا ہے : میں تم پر کوئی جبری طور پر مسلط نہ تھا ۔ بات صرف یہ تھی کہ میں نے تمہیں دعوت دی اور تم نے اپنی مرضی سے اسے قبول کیا (وَمَا کَانَ لِی عَلَیْکُمْ مِنْ سُلْطَانٍ إِلاَّ اٴَنْ دَعَوْتُکُمْ فَاسْتَجَبْتُمْ لِی) ۔”لہٰذا مجھے سر زنش نہ کرو بلکہ اپنے آپ کو ملامت کرو“ کہ تم نے میری شیطنت آمیز اور ظاہر الفساد دعوت کو کیوں قبول کیا (فَلاَتَلُومُونِی وَلُومُوا اٴَنْفُسَکُمْ ) ۔تم نے خود یہ کام کیا ہے لہٰذا لعنت تم پر ہو ۔
بہر حال ”پر وردگار کے قطعی حکم اور عذاب کے سامنے نہ میں تمہاری فریاد رسی کرسکتا ہوں نہ تم میری فریاد رسی کرسکتے ہو“(مَا اٴَنَا بِمُصْرِخِکُمْ وَمَا اٴَنْتُمْ بِمُصْرِخِیَّ ) ۔میں اعلان کرتا ہوں کہ تمہاری طرف سے مجھے شریک قرار دینے اور میری اطاعت کو اطاعت ِ الٰہی کے ہم پلہ قرار دینے سے بیزار ہوں اور میں اس کا انکا رکرتا ہوں (إِنِّی کَفَرْتُ بِمَا اٴَشْرَکْتُمُونِی مِنْ قَبْل) ۔
اب میں سمجھا ہوں کہ ”اسی اطاعت میں شرک کرنے نے “ مجھے بھی بد بخت کیا ہے او رتمہیں بھی ، وہی بد بختی اور بے چار گی کہ جس کی تلافی کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے ، جان لوکہ ” ظالموں کے لئے یقینادردناک عذاب ہے “۔ ( إِنَّ الظَّالِمِینَ لَھُمْ عَذَابٌ اٴَلِیمٌ ) ۔

۳۔ اندھی تقلید کی مذمت۱۔ شیطان کا اپنے پیروکاروں کو سخت جواب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma