جس وقت تم ان لوگوں کو دیکھو کہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 05
چند اہم نکاتاہل باطل کی مجالس سے دوری

یہ دونوں آیات حقیقت میں اس بحث کی تکمیل ہے جو خدا ، معاد اورحقائق اسلام کی طرف دعوت دینے اور خدائی سزاؤں سے ڈرانے کے سلسلے میں گذشتہ آیات میں گزرچکی ہے ۔ پہلے ارشاد ہوتا ہے کہ: تیری قوم وجمعیت یعنی قریش اور مکہ کے لوگوں نے تیری تعلیمات کی تکذیب کی حالانکہ کہ وہ سب حق ہے اور مختلف عقلی ، فطری اور حسی دلائل ان کی تائید کرتے ہیں(وَکَذَّبَ بِہِ قَوْمُکَ وَھُوَ الْحَقُّ) ۔ (۱)
اس بنا پر ان کی تکذیب اور انکار سے ان حقائق کی اہمیت میں کوئی کمی نہیں آتی خواہ مخالفت کرنے والے اور منکرین کتنے ہی زیادہ کیوں نہ ہو ۔
اس کے بعد حکم دیا گیا کہ :ان سے کہہ دو کہ میری ذمہ داری تو صرف ابلاغ رسالت ہے اور میں تمھارے قبول کرنے کا ضامن نہیں ہوں
(قُلْ لَسْتُ عَلَیْکُمْ بِوَکِیلٍ )
ان متعدد آیات سے کہ جن میں یہی تعبیر اور اسی کے مانند تعبیر آئی ہے(مثلاانعام۔ ۱۰۷، یونس ۔۱۰۸، زمر۔۴۱ اور شوریٰ ۔۶) سے معلوم ہوتا ہے کہ ان مواقع پر ”وکیل“ سے مراد ایسا شخص ہے کہ جو ہدایت عملی کے لئے جوابدہ اوردوسروں کا ضامن ہو، اس طرح پیغمبر انھیں بتاتے ہیں کہ یہ صرف تم ہو کہ جو حقیقت کو قبول کرنے یا روکنے کے سلسلے میں پورا پورا اختیار رکھتے ہو اورہدایت کو قبول کرتے ہو، میں تو صرف ابلاغ رسالت اور دعوت الٰہی پر مامور ہوں ۔
بعد والی آیت میں ایک مختصر اور پر معنی جملہ کے ساتھ انھیں تنبیہ کررہا ہے اور صحیح راستہ انتخاب کرنے کے بارے میں دقت نظر اور باریک بینی کی دعوت دیتا ہے اور کہتا ہے: ہر خبر جو خدا یا پیغمبر تمھیں دیتے ہیں بلاآخر اس جہاں میں یا دوسرے جہاں میں اس کی کوئی نہ کوئی قرار گاہ ہے اور آخر کار وہ اپنی مقررہ میعاد پر انجام پائے گی اور تمھیں بہت جلد اس کی خبر ہوجائے گی
( لِکُلِّ نَبَإٍ مُسْتَقَرٌّ وَسَوْفَ تَعْلَمُونَ) ۔ (۲)
۶۸واِذَا رَاٴَیْتَ الَّذِینَ یَخُوضُونَ فِی آیَاتِنَا فَاٴَعْرِضْ عَنْھُمْ حَتَّی یَخُوضُوا فِی حَدِیثٍ غَیْرِہِ وَإِمَّا یُنسِیَنَّکَ الشَّیْطَانُ فَلاَتَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرَی مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِینَ ۔
۶۹وَمَا عَلَی الَّذِینَ یَتَّقُونَ مِنْ حِسَابِھِمْ مِنْ شَیْءٍ وَلَکِنْ ذِکْرَی لَعَلَّھُمْ یَتَّقُونَ ۔
ترجمہ
۶۸۔جس وقت تم ان لوگوں کو دیکھو کہ جو ہماری آیات کا مذاق اڑاتے ہیں تو ان سے منہ پھیر لو، یہاں تک کہ وہ دوسری باتوں میں مشغول ہوجائیں اور اگر شیطان تمھیں بھلا دے تو جو نہی (اس ) ستمگر گروہ کی طرف تمھاری توجہ ہوجائے تو ان کے پاس بیٹھنے سے کنارہ کشی کرلو ۔
۶۹۔ اور اگر صاحب تقوی افراد (انھیں ہدایت اور پند ونصیحت کرنے کے لئے ان کے پاس بیٹھ جائیں)تو ان کے حساب (وگناہ) میں سے کوئی چیز ان کے اوپر عائد نہیں ہوگی لیکن (یہ کام صرف انھیں ) یاددہانی کرانے کے لئے ہونا چاہئے شاید (وہ سنے اور) پرہیزگاری اختیار کرلیں ۔

 

شان نزول

 

تفسیر مجمع البیان میں امام باقر علیہ السلام سے نقل ہوا ہے کہ جب پہلی آیت نازل ہوئی اور مسلمانوں کو کفار اور آیات الٰہی کا مذاق اڑانے والوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے منع کیا گیا، تو مسلمانوں کی ایک جماعت کہنے لگی کہ اگر ہم چاہیں کہ اس حکم پر ہر جگہ عمل کریں تو نہ ہمیں مسجدالحرام میں جانا چاہئے اور نہ ہی خانہ ٴ کعبہ کا طواف کرنا چاہئے( کیوں کہ وہ مسجد کے کونے کونے میں پھیلے ہوئے ہیں اور آیات الٰہی کے بارے میںباطل باتوں میں مشغول ہیں اور ہم مسجد الحرام کے کسی بھی گوشہ میں خواہ کتنا بھی مختصر توقف کریں اس میں ان کی باتیں ہمارے کانوں تک پہنچ سکتی ہیں)، اس موقع پر دوسری آیت نازل ہوئی اور مسلمانوں کو یہ حکم دیا گیا کہ وہ ایسے مواقع پر انھیں نصیحت کرے اور جتنا ہوسکے ان کی ہدایت اور رہنمائی کریں ۔
اس آیت کے لئے شان نزول کا ذکر جیسا کہ ہم پہلے بھی اشارہ کرچکے ہیں تمام سورة کے اکٹھا نازل ہونے کے منافی نہیںکیوں کہ ممکن ہے مسلمانوں کی زندگی میں ایسے مختلف حوادث پیش آئیں، اس کے بعدا یک سورہ اکٹھی نازل ہو اور اس کی کوئی آیت ان حوادث میں سے کسی حصہ کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی ہو ۔


۱۔ ضمیر ”بہ“ کو بعض نے قرآن کی طرف لوٹایا ہے اور بعض نے اس خاص عذاب کی طرف جو اس سے پہلی آیت میں بیان ہوا تھا لیکن ظاہر یہ ہے کہ یہ ان تمام باتوں کی طرف اور پیغمبر کی تمام تعلیمات کی طرف جن کی دشمنان پیغمبر تکذیب وانکار کیا کرتے تھے ،لوٹتی ہے اور آیت کا آخری جملہ بھی اس معنی پر گواہ ہے ۔
۲۔ ہوسکتا ہے ”مستقر“ مصدر میمی بمعنیٴ اسقرار ہو ، یا یہ اسم زمان ومکان محل استقرار کے معنی میں ہو، پہلی صورت میں خدائی وعدوں کے اصل تحقق کی خبر دے رہا ہے اور دوسری صور میں ان وعدوں کے زمان ومکان کی خبر ہے ۔
چند اہم نکاتاہل باطل کی مجالس سے دوری
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma