10۔ دل کش لوگوں کے نغمے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
کامیابی کا راز
۹۔ حجاب اعظمآخری بات اور راستہ کی آخری رکاوٹ!

اے عزیز! اس راستے کو طے کرنے کا سب سے پہلا مرحلہ لطف الہی کا حصول ہے، قرآن و ائمہ کے بتائے ہوئے دستور ، اور دعاؤں کے ذریعے اس عظیم و مقدس ذات تک رسائی ہو سکتی ہے ، خصوصا ان اذکارکی تعلیمات جو کامل طور سے اس بات کو بیان کرتی ہیں کہ انسان، خداواند عالم سے وابستگی کا محتاج ہے ، لہذا ان اذکار کی تعلیمات پر چلنے کی کوشش کرو، جیسا کہ موسی نے کہا:
رب انی لما انزلت الی من خیر فقیر“۔ ”پروردگارجو خیر تومجھ پر نازل کرتا ہے میں اس کا ضرورت مند ہوں“ (۱)۔
جیسا کہ ایوب (علیہ السلام) نے فرمایا: ” رب انی مسنی الضر و انت ارحم الراحمین“۔ پروردگار میں سراسر نقصان سے دوچار ہوں ،اور تو ارحم الراحمین ہے (2)
اسی طرح جناب نوح( علیہ السلام) فرماتے ہیں:”ربہ انی مغلوب فانتصر“ پروردگارا! میں مغلوب (ہوای نفس جیسے دشمن سے ) ہو گیا ہوں مجھے اس سے نجات عنایت کر(3
اسی طرح جناب یوسف علیہ السلام نے کہا :
یا فاطر السموات والارض انت ولیی فی الدنیا والآخرة ، توفنی مسلما والحقنی بالصالحین“۔ اے زمین و آسمان کے پیدا کرنے والے تو دنیا و آخرت میں میرا سرپرست ہے ، مجھے مسلمان دنیا سے اٹھانا ، اور اپنے صالح بندوں میں میرا شمار کرنا (4
اسی طرح طالوت اور ان کے ساتھیوں نے کہا:
ربنا افرغ علینا صبرا وثبت اقدامنا وانصرنا علی القوم الکافرین“۔ پروردگار ہمیں صبر کی دولت عنایت کر، ہمیں ثابت قدم رکھ، کافروں پر ہمیں کامیابی عنایت کر (۴)۔
صاحبان عقل اور اولوالباب نے اس طرح کہا : ” ربنا اننا سمعنا منادینا ینادی للایمان ان آمنوا بربکم فآمنا ربنا فاغفر لنا ذنوبنا و کفر عنا سیئاتنا و توفنا مع الابرار“۔ پروردگار ! ہم نے تیرے ایمان کے داعی کی آواز پر لببیک کہا اور ایمان لے آئے ، پروردگار! ہمارے گناہوں کو بخش دے ، ہمارے گزشتہ گناہوں سے در گزر فرما، اور ہمیں نیکوں کے ساتھ دنیا سے اٹھانا (5
اگر ان آیات کے بارے میں صحیح طریقہ سے غور و فکر کیا جائے تو ہر آیت میں معارف اور نور الہی کا بحر بے کراں نظر آئیگا، جو عشق اور محبت الہی کا عظیم سرچشمہ ہے ۔ ایسا عشق اور محبت کہ جو ہر زمانے میں انسان کو اس ذات اقدس سے نزدیک کر دیتا ہے ۔
معصومین علیہم السلام کے بتائے ہوئے اذکار، زیارت عاشورا ، زیارت آل یٰس ، دعاء صباح ، دعاء کمیل اور دعاء ندبہ وغیرہ سے فائدہ اٹھاؤ۔ حتی دعاء عرفہ کے بہت سے جملوں کو اپنی نمازوں میں پڑھا کرو! اور نمازشب کو پابندی سے پڑھو، چاہے مختصر طریقہ ہی سے کیوں نہ ہو، اس لئے کہ نماز شب ایک کیمیا اور اکسیر اعظم کی حیثیت رکھتی ہے، اس کے علاوہ خلق خدا کی مدد کرو،جس طرح بھی ممکن ہو ، اس لئے کہ یہ عمل روح کی پرورش اور بلند مقام تک پہنچنے میں حیرت انگیز تاثیر رکھتا ہے ۔کوئی دن ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جس میں خلق خدا کی خدمت نہ ہو۔
تمہیں چاہیے کہ ان دعاؤں کے اثرات اپنے دل میں راسخ کرکے اپنے رب کی بارگاہ میں دست دعا پھیلاؤ، اس لئے کہ جو دل اس کی یاد سے خالی ہوتا ہے وہ مردہ اور بے جان ہوتا ہے ۔
اس کے بعد نیک اور پاکیزہ افراد ( انبیاء اور معصوم امام) اور ان کے راستے پر چلنے والے ،جیسے بزرگ علماء اور عارف باللہ افراد کے دامن سے وابسطہ ہو جاؤ، اور ان کے حالات کے بارے میں غور کرو تاکہ،ان کے راستے پر عمل کرنے کی بنیاد پر ان کے باطنی نور کی پرچھائی تمہارے دل میں جلوا فگن ہو جائے ، اوران کا راستہ اختیار کرسکو۔
یاد رکھیں بزرگوں کی تاریخ سے وابستگی در حقیقت خود ان سے وابستگی ہے ۔اسی طرح ناپاک اور غلط انسانوں کی زندگی کی تاریخ سے وابستگی خود ان سے وابستگی ہے ۔اگر بزرگوں سے وابستگی رکھو گے تو تمہاری عقل اور دین میں اضافہ ہوگا اور اگر ناپاک اور غلط انسانوں سے دوستی رکھو گے تو عقب ماندگی اور تاریکی کا سبب ہوگا ۔
میں کبھی اس سفر کو نہیں بھلا سکتا جو میںنے امام رضا ( علیہ السلام ) کی زیارت کے لئے کیا تھا ، یقینا پورا سفر بابرکت اور باصفا سفر تھا ، جس میں میرے پاس کافی وقت بھی تھا ، میں اپنے ایک ہم عصر ،عارف کی سوانح حیات کا مطالعہ کررہا تھا جس میںدرس آموز نکات سے مزین ہے ، اس کے مطالعہ سے اچانک میرے نفس میںاس طرح کی انقلابی کیفتیت پیدا ہوئی جو کبھی پیدا نہیں ہوئی تھی ۔ میں اپنے وجود کو ایک نئی دنیا میں محسوس کر رہا تھا جہاں ہر چیز الھی رنگ سے رنگی ہوئی تھی، سوائے عشق خدا کے کچھ اور نظر نہیں آتا تھا ۔اور اس کی ذات سے معمولی توسل سے اشک کا سیلاب رواں ہو جاتا تھا ۔
لیکن افسوس کے یہ حالت کچھ ہفتوں تک ہی باقی رہی ، جس وقت حالات بدلے وہ معنوی جذبہ بھی متغیر ہو گیا ، اے کاش یہ کیفیت ہمیشہ باقی رہتی جس کا ہر لمحہ قیمتی تھا!

 


۱۔ سورہ قصص ، آیت ۲۴۔
2۔ سورہ انبیاء ، آیت ۸۳۔
3۔ سورہ قمر، آیت ۱۰۔
4۔ سورہ یوسف ، آیت ۱۰۱۔ ۴۔ سورہ بقرہ ، آیت ۲۵۰۔
5۔ سورہ آل عمران، آیت ۱۹۳۔
۹۔ حجاب اعظمآخری بات اور راستہ کی آخری رکاوٹ!
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma