انقلاب کے شروع میں حالات بہت زیادہ خراب تھے ، ہم لوگوں کو تاکید کی گئی تھی کہ بغیر مسلح محافظ کے رفت و آمد نہ کریں، یہاں تک کہ ہم لوگوں کو تاکید تھی کہ رات کو سوتے وقت یا ظہر کے وقت مسلح محافظ تمہارے ساتھ گھر میں اندر آئے اور کمرہ کے اندر رہے تاکہ اگر خدانخواستہ کوئی مشکل پیش آئے تو کم سے کم اپنا دفاع کرسکیں ۔ محافظین ہمارے گھر آتے تھے اور ہم ان کا استقبال کرتے تھے ، ایک روز ظہر کے وقت ہمارا محافظ برابر کے کمرہ میں سو رہا تھا ، میرے پاس بھی اسلحہ غلاف میں تھا ،میں نے چاہا کہ اسلحہ کو جیب سے نکال کر تاق میں رکھدوں ، اسلحہ پھسل کر غلاف سے نکل گیا اور زمین پر گرگیا، اسلحہ نے بندہونے کے باوجود عمل کیا اور ایک گولی چل گئی ،ظاہرا گولی میرے کان کے پاس سے گذر کر دیوار سے ٹکرائی اور پھر ٹیڑھی ہو کر چھت سے ٹکرانے کے بعد نیچے گرگئی اور چونکہ یہ کام چھت کے نیچے واقع ہوا لہذا اس کی آواز نے کمرہ کو ہلا دیا ،میں نے دیکھا کہ خدا کا شکر میں صحیح و سالم ہوں ، خدا کا شکر ادا کیا ، تعجب کی بات یہ ہے کہ میرا محافظ جو برابر کے کمرہ میں سو رہا تھا وہ بیدار نہیں ہوا ! ! یہاں سے میںسمجھا کہ محافظ خدا ہے ، میں اس بات کی نصیحت نہیں کرتا کہ ظاہری وسائل سے استفادہ نہ کریں ،لیکن کہتا ہوں کہ پہلے درجہ پر ہمارا محافظ خدا ہونا چاہئے ۔