میرے دوستوں نے مجھے مشورہ دیا کہ تفسیر نمونہ کی طرح روز مرہ کی زبان میں نہج البلاغہ کی شرح بھی لکھی جائے جس میں مبتلابہ مسائل ،اسلامی تعلیمات، اخلاق ، حکومت کے قوانین اور اسلامی عرفان کے عظیم دریا کو لکھا جائے ۔
جس وقت ہم حوزہ علمیہ کے علماء اور فضلاء کی ایک جماعت کے ساتھ اس میدان میں اترے تو ہم نے دیکھا کہ افسوس نہج البلاغہ بھی خود امیر المومنین حضرت علی (علیہ السلام) کی طرح مظلوم ہے ، قرآن مجید کی ہزاروں تفسریں لکھی گئیں لیکن نہج البلاغہ کی بہترین اور مناسب تفسیر وں کو انگلیوں پر شمار کیا جاسکتا ہے ۔ اس حقیقت نے ہماری ذمہ داری میں اضافہ کردیا اور چند سالوں میں نہج البلاغہ کے تمام خطبے اور خطوط کو دس جلدوں میں تحریر کیا اور یہ کتاب بھی سال کی بہترین کتاب کے عنوان سے پہچانی گئی اور اب کلمات قصار بھی لکھے جارہے ہیں تاکہ اس کا بھی ایک کامل دورہ ہوجائے ۔