درس ختم کرنے کے بعد میں گھر کی طرف جارہا تھا ،ایک جوان قدم بہ قدم میرے پیچھے آرہا تھا ، جب میںاپنے گھر کے دروازہ پر پہنچا تو اس نے کہا: تم نے نہیںدیکھا کہ میں تمہارے پیچھے پیچھے آرہا ہوں ؟ میںآپ کو ایک بات بتانا چاہتا ہوں ۔ میں تہران کے ایک پارک میں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص اپنی بہت مہنگی گاڑی سے آیا اور مجھ سے کہا: میں تم کو اس قدر پیسہ دوںگا (شاید اس نے پانچ ہزار تومان کہے تھے جو اس وقت بہت بڑی مقدار سمجھی جاتی تھی) تم قم جا کر آقای مکارم کو قتل کردو ،اس نے کچھ پیسہ مجھے دیا اور کہا کہ اپنا کام کرکے واپس آؤ گے تو بقیہ پیسہ بھی تم کو دیدوں گا(اس کے پاس اسلحہ خود اپنا تھا یا اس شخص نے دیا تھا یہ مجھے یاد نہیں ہے) اس کے بعد کہتا ہے کہ میں قم آیا اور پہلے حضرت معصومہ (سلام اللہ علیہا) کے حرم گیا ، اچانک میرا دل منقلب ہوگیا اور میرے دل میں یہ بات آئی کہ میں جو کام کرنے جارہاہوں کیا اس سے خدا راضی ہے؟ میں بالکل بدل گیا اور اب آپ کے پاس آیا ہوں تاکہ یہ واقعہ آپ کو بتا دوں تاکہ آپ اپنی حفاظت کریں ۔ یہ بات کہنے کے بعد خدا حافظی کرکے چلا گیا ۔ میں نے دیکھا کہ جب تک خداوندعالم کے خفیہ الطاف نہ ہوں اس وقت تک خطرناک حوادث سے نجات نہیں مل سکتی ۔