۳۔ تجربوں کا کردار

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
کامیابی کا راز
۲۔ مادی اور دنیوی مقامات کا بے وقعت ہونا۴۔ غلطیوں کا جبران

میرے عزیزوں ! زندگی سوائے تجربہ کے کچھ نہیں ہے، تجربے ہمیشہ انسان کی زندگی میں آنے والی غلطیوں کی اصلاح کرتے ہیں ، اور بہترین زندگی گزارنے کے سلیقے سکھاتے ہیں ۔
تجربے زندگی کے حقایق کو نکھارتے ،انہیں بے نقاب کرتے ، اور ہر قسم کے ابہام کو برطرف کرتے ہیں ۔
یہی وجہ ہے بہت سے صاحبان خرد نے اللہ سے دوبارہ زندگی کی خواہش ظاہر کی ہے
اگر چہ دوبارہ زندگی کا تصور ایک خواب و خیال سے زیادہ کچھ نہیں ہے لیکن جیسے ہی انسان پختہ ہو تا ہے تودوسری طرف زندگی کی آخری منزل میں پہنچ جاتا ہے ۔ شاعر کے بقول :
افسوس کہ سودای من سوختہ ، خام است تا پختہ شود خامی من عمر تمام است ۔
افسوس کہ میر ا اساسہ نا پختہ ہے ، اور جب پختگی کی منزل آتی ہے تو زندگی تمام ہو جاتی ہے ۔
اس لئے ہمیں ایک دوسرے راستے کو طے کرنا چاہیے جس کی نشاندہی ہمارے مولا و آقا امیرالمومنین ( علیہ السلام ) نے فرمائی ہے، اور دوبارہ زندگی کے مسئلے کو نہایت ہی حسین طریقے سے حل فرمایاہے ۔اپنے فرزندارجمند امام حسن مجتبی (علیہ السلام ) کو وصیت کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ” میرے بیٹے میں نے دنیا سے چلے جانے والے گزشتہ لوگوں کے حالات کا جائزہ لیا ہے، اور ان کے تجربوں سے فایدہ اٹھایا ہے ، اور اس طرح ان کی ہزاروں سال کی زندگی کو اپنی زندگی سے ملحق کر لیا ہے، گویا بشر کی خلقت کے پہلے دن سے لے کر آج تک ان کے ساتھ رہا ہوں ، اور اس طرح ان کی زندگی کی تلخی ، حلاوت ، کامیابی اور ناکامی کے عوامل سے آگاہ ہو گیا ہوں“(۱)۔
اے میرے عزیز! میں تمہیں اس بات کی تاکید کرتا ہوں کہ تمام تاریخوں میں خصوصا جو کچھ قرآن مجید میں انبیا اور ان کی گزشتہ امتوں کے حالات ہیں ، ان کو ہر چیز سے زیادہ اہمیت دو۔اس لئے کہ اس میں عظیم حقایق پوشیدہ ہیں ،جو ا للہ کے راستے پر چلنے والوں کے لئے ایک قیمتی سرمایا ہے ۔لیکن بہت سے لوگ منحرف اور ضدی ہوتے ہیں ، اور ہرمعاملہ میں وہ اس بات کے منتظر رہتے ہیں کہ جب تک ہم خود تجربہ نہ کرلیںاس کو قبول نہیں کریں گے ۔خدا جانے کس وجہ سے وہ دوسروں کے تجربوں کو قبول نہیں کرتے ،جبکہ انہوں نے اپنی تمام زندگی کے تجربات کو چند سطروں یا صفحوں میں خلاصہ کر کے ہمارے حوالے کر دیا ہے ۔اور دوسری طرف یہ بدنصیب لوگ جو ابھی تک اپنی پوری زندگی میں چند مسئلوں کا بھی تجربہ نہیں کر پائے ،اسی طرح اپنی زندگی کو آخری مرحلہ میں پہنچا دیں گے اور دنیا سے نا آگاہی کے عالم میں رخصت ہو جائیں گے !
اے عزیز ! تم ان کا راستہ نہ اپنانا ، بلکہ صاحبان خرد میں اپنا شمار کرو ، جن کی شان میں قرآن مجید اعلان کر تا ہے ” لقد کان فی قصصھم عبرة لاولی الباب“ گزشتہ لوگوں کے قصوں صاحبان خرد کے لئے عبرت ہیں(2
خصوصا گزشتہ علماء ، صاحبان علم و ادب ، اہل تقوی اور راہیان خدا کے حالات کامطالعہ کرو ،کہ اس میں حیرت انگیز حقائق پوشیدہ ہیں ،جس کا ہر حصہ ایک قیمتی گوہر کی مانند ہے،میں نے ان کے حالات کے مطالعہ سے بہت اہم تجربے حاصل کئے ہیں ۔

 


۱۔ نہج البلاغہ ، امام حسن مجتبی (علیہ السلام) کو وصیت، خط نمبر ۳۱(خط سے اقتباس)۔
2۔ سورہ یوسف ، آیت ۱۱۱ ۔
 
۲۔ مادی اور دنیوی مقامات کا بے وقعت ہونا۴۔ غلطیوں کا جبران
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma