دینی تعلیم کا آغاز

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
کامیابی کا راز
تعلیم کا آغازعلم دین حاصل کرنے سے لگاؤ

گیارہویں کلاس میں پڑھتے وقت میری تعلیم کی دوسری جگہ (جہاں سے میں نے دینی تعلیم کا آغاز کیا) مدرسہ خان تھی جو شیراز کے گرانقدر فلسفی صدر المتالھین کی تعلیم یا تدریس کا محل تھا ۔ میں نے جامع المقدمات اور شرح امثلہ شروع کی، میرے استاد مرحوم آیة اللہ ربانی شیرازی تھے، میں نے ان سے کہا : میرے پاس جامع المقدمات(۱) نہیں ہے اگر آپ چوبیس گھنٹے کیلئے امانت کے طور پر دیدیں تو میں اس کا مطالعہ کرلوں ۔ امثلہ اور شرح امثلہ کا ایک دن میں مطالعہ کرکے امتحان دیدوں گا، انہوں نے مجھے کتاب دیدی، اور میں نے چوبیس گھنٹے میں ان کا مطالعہ کیا اور اگلے دن امتحان دیدیا ۔ میں اچھے نمبر سے پاس ہوا اوران استاد کو خدا حافظی کرکے اوپر کی دوسری کلاسوں میں چلا گیا ۔
میں نے جامع المقدمات میں سے ابھی تک کتاب صمدیہ نہیں پڑھی تھی جب کہ صمدیہ جامع المقدمات کی سخت کتاب ہے ، میں نے ارادہ کیا کہ مطالعہ کے ذریعہ اس کی عبارت کو حل کروں ،لہذامیں نے ۳۶ گھنٹے یعنی دو دن اور دو رات سے بھی کم میں اس کا مطالعہ کرکے امتحان دیدیاتو استاد نے تعجب کیا ، اور مجھے پڑھنے کی طرف اور زیادہ رغبت دلائی ۔
جامع المقدمات کوختم کرنے کے بعد ایک روز مرحوم آیة اللہ موحد میرے والد کی دکان پر آئے اس وقت گرمیوں کی چھٹیاں تھیں اور میں اپنے والد کے ساتھ دکان پر کام میں مشغول تھا اس زمانے میں میرے والد جوراب بننے کا کام کرتے تھے ، انہوں نے میرے والد کی طرف رخ کرکے کہا جس کا مضمون یہ ہے :
اپنے اس بچے(ناصر)کو امام زمان(علیہ السلام)کیلئے وقف کردو ، اور میرے والدنے اگرچہ میں ان کی بہت مدد کرتا تھا، ان کی بات قبول کرلیا اور مجھے آقای موحد کی خدمت میں مدرسہ علمیہ آقا بابا خان بھیج دیا ۔
دلسوز اور محنتی استاد (آیة اللہ موحد)نے مجھے تعلیم دینے میں بہت کوشش و محنت سے کام لیا، میں نے سیوطی(۲) سے لے کرکفایہ(۳) کے آخر تک ساری کتابیں استاد موحد کے پاس چار سال میں ختم کیں ، جب کہ آج یہی درس ،حوزہ علمیہ میں دس سال میں پڑھائے جاتے ہیں اور جب میںنے کفایہ کو ختم کیا تو میری عمر سترہ سال کی تھی اور وہیںشیراز ہی میں، میں نے کفایہ پرمختصر حاشیہ لگایا -

 


۱۔ یہ حوزہ علمیہ کے نصاب میں داخل ابتدائی چند کتابوں کا مجموعہ ہے ،اور کتاب ”امثلہ“ اور ”شرح امثلہ“ اس مجموعہ کی پہلی کتابیں ہیں ۔
۲۔ حوزہ علمیہ کے دوسرے سال کی کتاب ہے ۔
۳۔ اصول فقہ کی آخری کتاب جو حوزہ علمیہ کے نصاب تعلیم میں داخل ہے ۔
 
تعلیم کا آغازعلم دین حاصل کرنے سے لگاؤ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma