میری پہلی کتاب ”جلوہ حق“

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
کامیابی کا راز
شکوفایی قلمفیلسوف نماھا

طالب علمی کا کچھ عرصہ گذرنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ خداوندعالم نے مجھے قلم کی نعمت سے نوازا ہے لہذا میں نے لکھنا شروع کیا اور میری پہلی کتاب ”جلوہ حق“ کے نام سے منتشر ہوئی ۔ اس کتاب کو لکھنے کی وجہ یہ تھی کہ ایک مرتبہ گرمیوں کی چھٹیوں میںحوزہ علمیہ قم سے شیراز گیا تو وہاں پر صوفیوں کے بعض فرقوں کے جوش وخروش اور ان کی کارکردگی کا مشاہدہ کیا جو بہت ہی گستاخانہ انداز میں مقدسات اسلام پر حملہ کرتے ہیں اور وہ بھی غیر منطقی دلائل کے ذریعہ۔ میں نے ارادہ کیا کہ ان کی باتوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے ، گویا کہ میں احساس کررہا تھا کہ مقدسات اسلامی کی حفاظت کے لئے جوانی کے زمانہ میں اپنا وظیفہ انجام دوں ۔ متعدد کتابوں اور مقالوں کا مطالعہ کرنے کے بعد قلم اٹھایا اور کتاب جلوہ حق کو لکھ کر منتشر کیا ۔ اگر چہ اس کی نشر و اشاعت میں بہت زیادہ زحمت ہوئی کیونکہ ہر لکھنے والے کو اپنی پہلی کتاب کو لکھنے میں اسی قدر زحمتیں ہوتی ہیں،اور جب لوگ اسے اوراس کے قلم کو پہچان لیتے ہیں تو اس وقت وہ آسودہ خاطر ہوجاتا ہے ، ،کیونکہ اپنی کتاب کو چھپوانے کے لئے ایک طولانی صف میں کھڑا ہونا پڑتا ہے
بحمداللہ اس کتاب پر بہت سے بزرگان جیسے آیت اللہ العظمی بروجردی نے عنایت کی اور میری بڑی ہمت افزائی کی(۱)۔

 


۱۔ زیادہ وضاحت کے لئے صفحہ ۳۴ پر مراجعہ کریں ۔
 
شکوفایی قلمفیلسوف نماھا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma