صرف کثرت کسی کام کی نہیں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 07
ہدف اور خدا پر ہر چیز قربان ہے ۔۱۔ جنگ حنین، ایک عبرت انگیز معرکہ:

گذشتہ آیات میں ہم نے دیکھا ہے کہ خدا تعالیٰ مسلمانوں کو راہِ خدا میں شرک وبت پرستی کی جڑ اکھاڑ پھینکنے کے لئے ہر قسم کی فداکاری کی دعوت دیتا ہے اور وہ اشخاص کہ جن کی روح کو بیوی اولاد، قوم وقبیلہ اور مال وثروت کی محبت نے اس طرح گھیر رکھا ہے کہ فداکاری اور جہادکے لئے تیار نہیں ہیں انھیں شدید خطرے کا الارم دیتا ہے ۔
اس کے بعد محل بحث آیات میں ایک اہم مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ ہر رہبر ورہنما کو چاہیے کہ وہ حسّاس مواقع پر اپنے پیروکاروں کو اس کی طرف متوجہ کرے اور وہ یہ ہے کہ اگر مال واولاد کا عشق ضعیف الاعتقاد گروہ کے کچھ افراد کو مشرکین کے خلاف جہاد کے لئے پیش قدمی سے روکے تو سچّے مومنین کا گروہ اس امر سے پریشان نہ ہو کیونکہ جب ان کی تعداد کم تھی (مثلاً جنگ بدر میں) ان دنوں خدا نے انھیںتنہا نہیں چھوڑا اور نہ اُس دن جس روز ان کی جمعیت زیادہ تھی (مثلاً جنگِ جنین کے میدان میں) اور کثرتِ تعداد نے ان کے درد کا مداوا نہ کیا بلکہ ہر حالت میں خدا کی مدد ان کی کامیابی کا سبب بنی، اسی لئے پہلی آیت میں فرمایا گیا ہے: خدا نے بہت سے مقامات پر تمھاری مدد کی (لَقَدْ نَصَرَکُمْ اللهُ فِی مَوَاطِنَ کَثِیرَةٍ) ۔
”مواطن“ ”موطن“ کی جمع ہے، اس کا معنی ہے ایسی جگہ جسے انسان دائمی طور پر یا وقتی طور اقامت کے لئے منتخب کرے لیکن اس کے معانی میں سے ایک جنگ کا میدان بھی ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جنگی فوجی تھوڑی یا زیادہ مدت کے لئے وہاں قیام کرتے ہیں ۔
مزید فرمایا گیا ہے: اور جنین کے دن تمھاری مدد کی جب اپنی زیادہ جمعیت کی وجہ سے تم اترانے لگے تھے (وَیَوْمَ حُنَیْنٍ إِذْ اٴَعْجَبَتْکُمْ کَثْرَتُکُمْ) ۔
اس جنگ میں لشکرِ اسلام کی تعداد بارہ ہزار تھی، بعض نے دس یا آٹھ ہزار لیکن مشہور اور صحیح روایات بارہ ہزار کی تائید کرتی ہیں اور اُس وقت تک کسی اسلامی جنگ میں اتنی کثیر تعداد نے شرکت نہیں کی تھی چنانچہ بعض مسلمانوں نے غرور کے انداز میں کہا: ”لن نغلب الیوم“ یعنی اتنی فوج کے ہوتے ہوئے ہم ہرگز شکست نہیں کھائیں گے، لیکن جیسا کہ انشاء الله ہم جنگ حنین کی تفصیل میں بتائیں گے کہ لشکر کی یہ تعداد جس میں ایک گروہ نئے مسلمانوں کا تھا اور جن کی ابھی تربیت نہیں ہوئی تھی لشکر کے فرار اور ابتدائی شکست کا سبب بنا مگر آخر کار انھیں لطفِ خداوندی کے سبب نجات ملی اس ابتدائی شکست کے بارے میں قرآن مزید کہتا ہے: زمین اپنی پوری وسعت کے باوجود تم پر تنگ ہوئی (وَضَاقَتْ عَلَیْکُمْ الْاٴَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ) ۔ پھر تم دشمن کو پشت دکھاکر بھاگ کھڑے ہوئے (ثُمَّ وَلَّیْتُمْ مُدْبِرِینَ) ۔
ایسے موقع پر جب کہ مسلمان فوج سرزمینِ جنین پر تتر بتر ہوچکی تھی اور چند ایک افراد کے سوا پیغمبر اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم ان کے بھاگ جانے کی وجہ سے سخت ناراحت تھے ”خدا نے اپنے رسول اور مومنین پر اپنی طرف سے سکون واطمینان نازل کیا“ (ثُمَّ اٴَنزَلَ اللهُ سَکِینَتَہُ عَلیٰ رَسُولِہِ وَعَلَی الْمُؤْمِنِینَ) ۔ اور اسی طرح تمھاری تقویت اور مدد کے لئے ایسے لشکر بھیجے جنھیں تم نہیں دیکھتے تھے (وَاٴَنزَلَ جُنُودًا لَمْ تَرَوْھَا) ۔
جیسا کہ ہم جنگ بدر سے مربوط آیات کے ذیل میں کہہ چکے ہیں کہ اس غیر مرئی خدائی لشکر کا نزول صرف مسلمانوں کی تقویتِ روح اور ثبات قدم کے لئے تھا ورنہ فرشتوں اور غیبی طاقتوں نے کوئی جنگ نہیں کی تھی ۔(۱)
آخر میں جنگ حنین کا اصلی نتیجہ بیان کیا گیا ہے، ارشاد ہوتا ہے: خدا نے بے ایمان اور بت پرست لوگوں کو سزادی دی (کچھ لوگ مارے گئے کچھ گرفتار ہوگئے اور کچھ بھاگ کر مسلمانوں کی دسترس سے نکل گئے) (وَعَذَّبَ الَّذِینَ کَفَرُوا) ۔ اور بے ایمان لوگوں کی یہی سزا ہے (وَذٰلِکَ جَزَاءُ الْکَافِرِینَ) ۔
اس کے باوجود کافر قیدیوں اور بھگوڑوں کے لئے توبہ کا دروازہ کھلا رکھا گیا کہ اگر وہ مائل ہوں تو خدا کی طرف پلٹ آئیں اور دین حق قبول کرلیں لہٰذا آخری زیرِ بحث آیت میں ارشاد ہوتا ہے: پھر اس واقعہ کے بعد خدا جس کے لئے چاہے (اور جسے واقعی توبہ کے لئے تیار دیکھے اور اہل پائے) اس کی توبہ قبول کرلیتا ہے (ثُمَّ یَتُوبُ اللهُ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ عَلیٰ مَنْ یَشَاءُ)
”یتوب“ جو فعل مضارع ہے اور استمرار پر دلالت کرتا ہے اس کا مفہوم یہ ہے کہ توبہ اور باز گشت کے دروازے اسی طرح ان کے سامنے کھلے ہیں کیونکہ ”خدا بخشنے والا اور مہربان ہے“ وہ کبھی توبہ کے دروازے کسی پر بند نہیں کرتا اور اپنی وسیع رحمت سے کسی کو ناامید نہیں کرتا(وَاللهُ غَفُورٌ رَحِیمٌ) ۔

 


۱۔ مزید وضاحت کے لئے اسی جلد میں سورہٴ انفال کی آیہ ۹ تا ۱۲ کے ذیل میں دیکھئے ۔
ہدف اور خدا پر ہر چیز قربان ہے ۔۱۔ جنگ حنین، ایک عبرت انگیز معرکہ:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma