چند اہم نکات

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 07
شان نزولتفسیر

۱۔ اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ شکست کھانے سے پہلی بھی اپنے کام کی بیہودگی کی طرف متوجہ ہوگئے تھے اور چونکہ انھوںنے جواموال خرچ کئے ہیں ان کہ انھیں کافی ووافی نتیجہ میسّر نہیں آیا لہٰذا رنج واندوہ میں گرفتار ہوجاتے ہیں اور یہ ان کی ایک دنیاوی سزا ہے۔
ان کی دوسری سزا ان کے منصوبوں کی شکست ہے کیونکہ کرائے کے فوجی اور مال ودولت کے عشق میں جنگ لڑنے والے مقدس ہدف کی خاطر لڑنے والے صاحبانِ ایمان کے مقابلے میں نہیں ٹھہر سکتے۔
دورِ حاضر میںکے حوادث نے بھی بارہا یہ بات ثابت کی ہے کہ طاقتور حکومتیں جو اپنے فوجیوں کو دولت اور ثروت کا لالچ دے کر اور جنسی خواہشات کی تشویق کے ذریعے چھوٹی سی قوموں کے مقابلے میں جوایمان کی بناء پر جنگ کرتی ہیں، ذلّت ورسوائی سے مغلوب ہوجاتی ہیں۔
ان دودنیاوی سزاؤں کے علاوہ انھیں ایک تیسری سزا کا سامنا بھی کرنا پڑے گا، یہ سزا دوسرے جہان میں ہوگی اور وہ غضب الٰہی کے جہنم میں گرفتار ہوں گے۔
۲۔ جو کچھ مندرجہ بالا آیت میں ایا ہے ہماری آج کی دنیا میں بھی اس کے بہت سے نمونے ہیں۔ شیطانی سامراجی قوتیں، ظلم وفساد کے طرفدار اور بے پردہ وباطل مذاہب کے حامی اپنے اہداف کی پیش رفت اور انسانوں کو راِہ حق سے روکنے کی خاطر مختلف صورتوں میں بہت زیادہ سرمایہ صرف کرتے ہیں۔
کبھی کرائے کے فوجیوں کی صورت میں ، کبھی ظاہراً انسانی امداد کی شکل میں ہسپتالوں اور اسکولوں کی تعمیر کی صورت میں، کبھی ثقافتی امداد کے حوالے سے لیکن اصلی مقصد سب کا ایک ہے اور وہ ہے استعمار اور ظلم وستم کی وسعت اور سچّے مومن مجاہدین جنگ بدر کی طرح منظم اور پُرعزم طور پر صف بندی کرلیں تو وہ ان تمام سازشوں کو نقش بر آب کرسکتے ہیں اور ان سرمایوں کی حسرت سے ان کے دلوں کو بھرسکتے ہیں اور آخرکار انھیں دوزخ میں بھیج سکتے ہیں۔
۳۔ بعض مفسّرین نے کہا ہے کہ یہ دعوتِ پیغمبر کی صداقت کی نشانی ہے کیونکہ اس میں آنے والے واقعات کی خبر دی گئی ہے اِس میں دشمنانِ اسلام کی شکست کی خبر ہے جبکہ انھوں نے کامیابی کے لئے بہت مال ودولت صرف کیا تھا۔
لیکن اگرہم آیت کو آئندہ کے واقعات سے مربوط غیبی خبر نہ سمجھیں تب بھی کم از کم حق وباطل کے بارے میں قرآن نے ایک دقیق اور حساب شدہ مفہوم پیش کیا ہے جو قرآن اور تعلیماتِ اسلام کی عظمت کو واضح کرتا ہے۔
گذشتہ آیت میں دشمنانِ حق کے مالی مصارف کے تین بُرے نتائج کئے گئے ہیں، اس کے بعد اگلی آیت میں فرمایا گیا ہے: یہ حسرت، شکست اور بدبختی اس بناپر ہے کہ خدا چاہتا ہے کہ ناپاک کو پاک سے اس جہان میں اور دوسرے جہان میں الگ الگ کردے (لِیَمِیزَ اللهُ الْخَبِیثَ مِنَ الطَّیِّبِ)۔
یہ ایک سنّت الٰہی ہے کہ ہمیشہ پاک اور نجس، مخلص اور ریاکار اور جھوٹے مجاہد، خدائی کام اور شیطانی کام، انسانی پروگرام اور ضد انسانیت پروگرام واضح ہوئے بغیر نہیں رہتے آخر پہچانے جاتے ہیں اور جلوہٴ حق نمایاں ہوکے رہتا ہے البتہ یہ اس صورت میں ہے کہ حق کے طرفدار جنگ بدر کے مسلمانوں کی کافی آگاہی اور جذبہٴ فداکاری سے شرمسار ہوں۔
مزید ارشاد ہوتا ہے: خدا اپاک چیزوں کو ایک دوسرے کا ضمیمہ قرار دیتاہے اور سب کو ڈھیر بنادیتا ہے اور جہنم میں قرار دیتا ہے

(وَیَجْعَلَ الْخَبِیثَ بَعْضَہُ عَلیٰ بَعْضٍ فَیَرْکُمَہُ جَمِیعًا فَیَجْعَلَہُ فِی جَھَنَّمَ)۔
خبیث اور ناپاک جس گروہ سے ہوں اور جس شکل اور لباس میں ہوں اخرکار ایک ہی شکل میں ڈھل جائےں گے اور ان سب کا انجام زیاںکاری ہی ہوگا جیساکہ قرآن کہتا ہے کہ وہ خسارے میں ہیں اور زیاںکار ہیں(اٴُوْلٰئِکَ ھُمَ الْخَاسِرُونَ)۔

۳۸- قُلْ لِلَّذِینَ کَفَرُوا إِنْ یَنتَھُوا یُغْفَرْ لَھُمْ مَا قَدْ سَلَفَ وَإِنْ یَعُودُوا فَقَدْ مَضَتْ سُنَّةُ الْاٴَوَّلِینَ
۳۹- وَقَاتِلُوھُمْ حَتَّی لَاتَکُونَ فِتْنَةٌ وَیَکُونَ الدِّینُ کُلُّہُ لِلّٰہِ فَإِنْ انتَھَوْا فَإِنَّ اللهَ بِمَا یَعْمَلُونَ بَصِیرٌ
۴۰- وَإِنْ تَوَلَّوْا فَاعْلَمُوا اٴَنَّ اللهَ مَوْلَاکُمْ نِعْمَ الْمَوْلَی وَنِعْمَ النَّصِیرُ
ترجمہ
۳۸۔ وہ لوگ کافر ہوگئے ہیں انھیں کہہ دو کہ اگر وہ مخالفت سے باز آجائیں (اور ایمان لے آئیں) تو ان کے گذشتہ گناہ بخش دیئے جائیں گے اور وہ سابقہ اعمال کی طرف پلٹ جائیں تو گذشتہ والی خدا کی سنّت ان کے بارے میں جاری ہوگی۔
۳۹۔ اور ان کے ساتھ جگ کرو تاکہ (شرک اور سلبِ آزادی کا) فتنہ ختم ہوجائے اور دین (اور عبادت) سب خدا کے ساتھ مخصوص ہوجائے اور وہ (شرک اور فساد کی راہ سے لوٹ آئیں اور غلط اعمال سے) اجتناب کریں تو (خدا انھیں قبول کرے گا) جو کچھ وہ انجام دیتے ہیں خدا اُسے دیکھنے والا ہے۔
۴۰۔ اور اگر وہ روگردانی کریں تو جان لوکہ (وہ تمھیں کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے کیونکہ) خدا تمھار سرپرست ہے وہ بہترین سرپرست اور بہترین مددگار ہے۔

 

شان نزولتفسیر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma