تفسیر

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 07
دشمن سے جنگ کرنے سے کیوں ڈرتے ہومسجدیں آباد رکھنا ہر کسی کے بس میں نہیں

اس آیت مسلمانوں کو ایک اور طریقے سے جہاد کی تشویق وترغیب دلاکر انھیں اس سلسلے میں ان کی اہم ذمہ داری کی طرف متوجہ کیا گیا ہے کہ تمھیں یہ تصور نہیں کرنا چاہیے کہ صرف ایمان کا دعویٰ کرلینے سے تمام چیزیں درست نہیں اور ٹھیک ہوجاتی ہیں بلکہ صدقِ نیت، گفتار کی درستی اور ایمان کی حقیقت دشمنوں سے جنگ کرکے واضح ہوتی ہے، جنگ بھی ایسی جو ہر قسم کے نفاق سے پاک مخلصانہ طور پر ہو۔
پہلے فرمایا گیا ہے: کیا تم گمان کرتے ہو کہ تمھیں تمھاری حالت پر چھوڑدیا جائے گا اور تم میدانِ آزمائش میں سے نہیں گزروگے جب کہ ابھی تم میں سے مجاہدین اور وہ لوگ جنھوں نے خدا، رسول اور مومنین کوچھوڑکر کسی اور کو محرم راز بنالیا ہے ایک دوسرے سے مشخص اور ممتاز نہیں ہوئے (اٴَمْ حَسِبْتُمْ اٴَنْ تُتْرَکُوا وَلَمَّا یَعْلَمْ اللهُ الَّذِینَ جَاھَدُوا مِنْکُمْ وَلَمْ یَتَّخِذُوا مِنْ دُونِ اللهِ وَلَارَسُولِہِ وَلَاالْمُؤْمِنِینَ وَلِیجَةً) ۔(۱)
وَلِیجَة“ مادہ ”ولوج“ سے داخل ہونے کے معنی میں ہے اور ایسے اشخاص کے لئے استعمال ہوتا ہے جو کسی انسان کا محرم راز ہو اور اس کے کاموں کو چلانے والا ہو، اس کا معنی تقریباً ”بطانة“ جیسا ہے ۔
در حقیقت مندرجہ بالا جملہ مسلمانوں سے دومطالب گوش گزار کرتا ہے اور وہ یہ کہ صرف اظہار ایمان سے کام ٹھیک نہیں ہوتے اور افراد کی شخصیت واضح نہیں ہوتی بلکہ اس سلسلے میں دوطرح سے لوگوں کی آزمائش کی جاتی ہے:
ایک تو راہ خدا میں شرک وبت پرستی کے آثار مٹانے کے لئے جہاد کرنا اور دوسرا منافقوں اور دشمنوں سے ہر طرح کا رابطہ اور ہمکاری ترک کرنا کہ جس میں سے پہلا کام ہے خارجی دشمنوں کا باہر نکالنا ہے اور دوسراہے داخل دشمنوں کو باہر نکالنا ۔
وَلَمَّا یَعْلَمْ اللهُ “ (حالانکہ ابھی تک خدا نہیں) اس جملے کی نظیر دوسری آیاتِ قرآنی میں بھی نظر آتی ہے ، در اصل اس کا معنی ہے ”ابھی تک ثابت نہیں ہوا“ اور ایسی تعبیر عموماً تاکید کے مواقع میں استعمال ہوتی ہے ورنہ دلائل عقلی اور بہت سی آیات کے مطابق خدا تو ایسی تمام چیزوں سے آگاہ تھا، آگاہ ہے اور آگاہ رہے گا ۔
یہ آیت در حقیقت سورہٴ عنکبوت کی پہلی آیت جیسی ہے جہاں فرمایا گیا ہے:
<اٴَحَسِبَ النَّاسُ اٴَنْ یُتْرَکُوا اٴَنْ یَقُولُوا آمَنَّا وَھُمْ لَایُفْتَنُونَ
کیا لوگ گمان کرتے ہیں کہ انھیں ان کی حالت پر چھوڑدیا جائے گا اور ان کی آزمائش نہیں ہوگی ۔
نیز سورہٴ آل عمران کی تفسیر میں ہم کہہ چکے ہیں کہ خدا کی آزمائشیں کوئی انجانی چیز جاننے کے لئے نہیں ہیں بلکہ تربیت ، فروغ استعداد اور انسان کی اندرونی صلاحیتوں اور اسرار کو ابھارنے اور آشکار کرنے کے لئے ہیں ۔
آیت کے آخر میں خطرے سے خبردار کرتے ہوئے اور تاکید کے طور پر فرمایا گیا ہے: جو کام بھی تم انجام دیتے ہو خدا اُس سے باخبر ہے (وَاللهُ خَبِیرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ) ۔ مبادا کچھ لوگ یہ خیال کربیٹھیں کہ خدا منافقین اور دشمنوں سے ان کے خفیہ روابط سے بے خبر ہے، ایسا نہیں ہے بلکہ وہ سب چیزوں کو اچھی طرح سے جانتا ہے اور اس کے مطابق اپنے بندوں سے سلوک کرے گا ۔
آیت کے طرزِ بیان سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ اُس وقت مسلمانوں کے اسلامی ماحول میں کچھ لوگ نووارد تھے اور نفسیاتی طور پر وہ جہاد کے لئے تیار نہیں تھے، یہ گفتگو ان کے بار ے میں ہے ورنہ سچّے مجاہدین توبارہا جہاد کے میدانوں میں اپنی کیفیت واضح کرچکے تھے ۔

 

۱۷ مَا کَانَ لِلْمُشْرِکِینَ اٴَنْ یَعْمُرُوا مَسَاجِدَ اللهِ شَاھِدِینَ عَلیٰ اٴَنفُسِھِمْ بِالْکُفْرِ اٴُوْلٰئِکَ حَبِطَتْ اٴَعْمَالُھُمْ وَفِی النَّارِ ھُمْ خَالِدُونَ
۱۸ إِنَّمَا یَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللهِ مَنْ آمَنَ بِاللهِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ وَاٴَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَی الزَّکَاةَ وَلَمْ یَخْشَ إِلاَّ اللهَ فَعَسیٰ اٴُوْلٰئِکَ اٴَنْ یَکُونُوا مِنَ الْمُھْتَدِینَ
ترجمہ
۱۷۔ مشرکین یہ حق نہیں رکھتے کہ وہ خدا کی مسجدوں کوآباد کریں حالانکہ اپنے کفر کے ذریعے وہ اپنے خلاف گواہی دیتے ہیں انہی کے اعمال نابود (اور بے قیمت) ہوگئے ہیں اور وہ (جہنم کی) آگ میں ہمیشہ رہیںگے ۔
۱۸۔ الله کی مساجد کو صرف وہ شخص آباد کرتا ہے جو خدا اور قیامت کے دن پر ایمان لایا ہے، نماز قائم کرتا ہے، زکوٰة ادا کرتا ہے اور خدا کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا، ہوسکتا ہے ایسا گروہ نجات پاجائے ۔

 


۱۔ ”اٴم“ حرف عطف ہے، اس کے ذریعہ ایک استفہامی جملے کو دوسرے استفہامی جملے سے ملاتے ہیں اور اس طرح سے وہ استفہام کا معنی دیتا ہے البتہ وہ ہمیشہ دوسرے استفہام کے پیچھے ہوتا ہے، مندرجہ بالا آیت میں اس کا عطف ”الا تقاتلو---“ کے جملے پر ہے جو آیہ۱۳ میں گزرا ہے ۔

 

دشمن سے جنگ کرنے سے کیوں ڈرتے ہومسجدیں آباد رکھنا ہر کسی کے بس میں نہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma