منافع کی دیت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
استفتائات جدید 03
ٹوٹ پھوٹ کی دیتارش

سوال ۱۲۳۴۔ کار حادثہ میں ایک شخص کو قانونی ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق، مندرجہ ذیل نقصانات پہنچے:
۱۔ گردن کے پانچوے مہرے کا ٹوٹنا جس کی وجہ سے وسیع پیمانہ پر نقصان پہنچا ہے اور ۹۰/ فی صد گردن ٹوٹ گئی ہے۔
۲۔ پورے طور سے مجامعت کی طاقت ختم ہوگئی ہے۔
۳۔ اعصاب کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے پیشاب پر کنٹرول ختم ہوچکا ہے۔
۴۔ پاخانہ اور ریح کو روکنا ناممکن ہوگیا ہے۔
۵۔ دونوں ہاتھ تقریباً ۷۰/ فی صدمفلوج ہوگئے ہیں۔
۶۔ دونوں پاؤں تقریباً ۹۵/ فی صد مفلوج ہوگئے ہیں۔
اس پر توجہ رکھتے ہوئے کہ دوسرے بند سے چھٹے بند تک تمام گردن کے مہرے ٹوٹنے کے سبب ، مذکورہ بالا نقصانات کی دیت کتنی ہوگی؟

جواب: مجامعت کی طاقت ختم ہوجانے اور پیشاب یا پاخانے پر اختیار کے ختم ہوجانے پر ایک کامل دیت ہوگی، چونکہ ہاتھ اور پاؤں کے کامل طور سے مفلوج ہوجانے کی دیت ، کامل دیت کی ۳/۲ ہوتی ہے، اسی اعتبار سے نسبت کا میزان لگایا جائے گا کہ وہ کتنے فیصد مفلوج ہوئے ہیں اسی حساب سے دیت کو معین کیا جائے گا اور گردن کے ایک مہرہ کے ٹوٹنے کے لئے ارش ہے۔

سوال ۱۲۳۵۔ ایک ایکسیڈینٹ کی وجہ سے میرا بایاں پاؤں اور دایاں ہاتھ ٹوٹ گیا ہے، ایک سال سے گھر میں بیٹھا ہوں، کیونکہ پاؤں میں گھٹنے کے حصے میں پلاٹینم کی راڈ ڈالنے کی وجہ سے پاؤں مڑتا نہیں ہے اور ہاتھ میں بھی پلاٹینم کی راڈ پڑنے کی وجہ سے میری انگلیاں حرکت نہیں کرتیں، طبیب حضرات کہتے ہیں کہ دو سال تک پلاٹینم کی راڈیں میرے بدن میں رہنا چاہیے ، جس شخص نے میرا ایکسیڈینٹ کیا ہے وہ فوت ہوچکا ہے ٹریفک پولیس کے ماہرین نے اسی کو خطاوار ٹھہرایا تھا، لہٰذا حضور فرمائیں:
۱۔ کیا فوت ہوجانے والا شخص ضامن ہے؟
۲۔ اگر مرنے والے کے پاس کوئی جائداد یا میراث ہوتو کیا وارثین اس کو دیت کے عنوان سے ادا کرسکتے ہیں؟
۳۔ کیا وارثین بھی ضامن ہیں؟
۴۔ میرے نقصانات کی کیا مقدار ہے؟
۵۔ دیت کے علاوہ اب تک جو پیسہ میں خرچ کرچکا ہوں کیا اس کو بھی لے سکتا ہوں؟

جواب: ایک سے لے کر ۵/ تک : اگر ٹریفک پولیس کے متدین اور قابل وثوق ماہرین کی تشخیص کے مطابق مرنے والا ہی خطاوار تھا تو پاؤں کے ٹوٹنے کی دیت اس کے ترکہ سے ادا کریں اور اگر علاج کا ضروری خرچ دیت سے زیادہ ہو تو وہ بھی ادا کریں اور اگر مرنے والے کے پاس کوئی مال نہیں تھا تو آپ کی نسبت اس کے وارثین پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی، مفلوج ہونے کی دیت اُس عضو کا ۳/۱ ہوتا ہے لہٰذا اگر ۸۰/ فیصدفلج ہوا ہے ، اسی نسبت سے حساب لگایا جائے گا اور اگر قلج برطرف ہوجائے تو اس کی کوئی دیت نہیں ہے ، بلکہ ارش ہے کہ جو متدین اور آگاہ ماہرین کے ذریعہ معین ہوگا۔

سوال ۱۲۳۶۔ کیا مغز کے لئے حیات بخش عضو ہونے کے سبب دیت ہے یا ارش؟ مغز کے مختلف حصّے اور اس سے مربوط اعضا جیسے سطح نخاعی، تحتانی، قشری وغیرہ کے لئے ارش ہے یا ان کی خاص دیت ہے؟

جواب: ان میں سے ہر ایک کے لئے ارش ہے اور اگر مغز کو نقصان پہنچنا کسی ایک منافع کا سلب ہوجانا، ہوجائے (جیسے قوت گویائی وغیرہ) تو منافع کی دیت جاری ہوگی۔
الف: وہ نقصانات جن کی شریعت مقدس میں دیت معین نہ ہو ۱۰۔۴۲
ب: نفسیات کو نقصان پہنچنے کی دیت ۹۔۴۲

سوال ۱۲۳۷۔ کیا عصبی، حسی نقصانات ہاتھ کے اعصاب کا مفلوج ہوجانا، کھوپڑی کو نقصان پہنچنا کہ جس کی وجہ سے مغز کے ۱۲/ اعصاب کو عصبی نقصان پہنچتا ہے، کرانبال اور محیطی اعصاب کو نقصان پہنچنا، چوٹ لگنے کی وجہ سے نفسیاتی نقصان، چوٹ لگنے کی وجہ سے دیکھنے اور سننے کی قوت کو نقصان پہنچنا، کسی بھی وجہ سے نقصانات پہنچنا، حسّی اور حرکتی اعصاب کا نقصان، سونگھنے اور (نور الثریٰ) قوت کا ختم ہوجانا اگرچہ حال حاضر میں اس کی تائید کے لئے کوئی ،ٹیسٹ موجود نہیں ہے، کوما اور اس کے منفی عوارض کے لئے معین دیت ہے۔

جواب: جن صورتوں میں شریعت کے قوانین میں کوئی دیت معین نہیں ہوئی ہے تو ان میں اس کی طرف رجوع کیا جائے گا اور اس کا معین ہونا فی صد کے اعتبار سے اہل خبرہ اور مورد اعتماد ماہرین کی تصدیق کے ذریعہ حاصل ہوگا۔

سوال ۱۲۳۸۔ جب بھی کوئی ڈاکٹر کسی مرد یا عورت کو بانجھ کردے، کیا اس کے اوپر دیت دینا لازم ہوگا؟

جواب: دیت نہیں ہے، لیکن اگر پلٹنے کے قابل نہیں ہے تو شرعاً جائز نہیں ہے۔

سوال ۱۲۳۹۔ وہ جنایت جو ہمیشہ اور ۲۴ گھنٹے پیشاب اور پاخانہ کے عدم امساک کا سبب بنے ، کیا ان میں سے ہر ایک کے لئے کامل دیت ہے یا پیشاب کا عدم امساک کامل دیت کا سبب ہوتا ہے اور پاخانے کا عدم امساک ارش کا؟

جواب: اگر ایک وار سے دونوں عارضے وجود میں آئے ہوں تو ایک دیت ہے۔

سوال ۱۲۴۰۔ ایک جوان خاتون جو حاملہ تھی، معالج ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق وضع حمل آپریشن کے ذریعہ کیا گیا، افسوس کہ آپریشن کے بعد یہ خاتون مشکل میں گرفتار ہوگئی، قانونی ڈاکٹر کی تشخیص کے مطابق حال حاضرذ میں یہ خاتون مغز ی نقصان کی وجہ سے اپنے ہوش وہواس کھوبیٹھتی ہے کہ جس کی بازگشت بھی ممکن نہیں ہے، دل کے بیدار رہنے کی وجہ سے یہ مریضہ ایک نباتی زندگی گزار رہی ہے، اس کو اپنے اطراف کا کوئی علم نہیں ہے، تمام حسّی قوتیں کھوبیٹھتی ہے جیسے دیکھنے، سننے، بولنے، سونگھنے وغیرہ کی قوتیں، متعلقہ مرض کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے حادثہ کی وجہ، اسپتال میں ضروری امکانات کا نہ ہونا بتائی ہے اور اس حادثہ کا ذمہ دار بے ہوشی کے ڈاکٹر اور ہوش میں آنے پر تعینات نرس اور اسپتال کے عملہ کو ٹھہرایا ہے، اس وقت ۴/ سال اور چار مہینے ہوگئے ہیں اور مریضہ اسی حالت میں ہے اور ممکن ہے ابھی کئی سال اسی حالت میں رہے، سوال یہ ہے کہ کیا ہر ایک اعضا اور منافع کی علیحدہ دیت ادا کی جائے گی؟

جواب: اگر آخر میں مغز کی موت کا انجام قطعی موت ہوجائے تو ایک دیت سے زیادہ نہیں ہے، جس کو حادثہ کے ذمہ داران اپنی غلطی کی نسبت سے ادا کریں گے۔

سوال ۱۲۴۱۔ جب کبھی کوئی شخص کسی جنایت کی وجہ سے سونگھنے، سننے، چکھنے ، دیکھنے یا بولنے کی قوت کو کھو بیٹھے، یا اس کی عقل زائل ہوجائے اور دیت کی ادائیگی کے بعد مذکورہ شخص ٹھیک ہوجائے (یعنی یہ حسّی قوّتیں پلٹ آئیں) تو اس صورت میں کیا وظیفہ ہے؟

جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ دیہ کو پلٹادے اور ارش میں تدیل کرلے۔

سوال ۱۲۴۲۔ ایک کار ڈرائیور اپنی گاڑی میں کچھ مسافروں کے ساتھ ڈیوٹی پر تھا، اپنی گاڑی کو بے احتیاطی اور زیادہ رفتار کی وجہ سے سڑک کے بیچ میں رکھی رکاوٹ سے ٹکڑا دیتا ہے جس کی وجہ سے مسافروں اور ڈائیور کو مدرجہ ذیل نقصانات پہنچے ہیں:
۱۔ گردن کے ساتویں مہرہ، سینہ کے چوتھے مہرہ کا ٹوٹ جانا جس کیوجہ سے کامل طور سے گردن ٹوٹ گئی ہے۔
۲۔ بدن کے تحتانی حصّے کامل طور سے مفلوج ہوگئے ہیں (داہنا اور بایاں پاؤں)
۳۔ پیشاب کا دائمی طور سے بہتے رہنا (سلس دائمی)
۴۔ پاخانہ کا نہ رکنا۔
۵۔ کامل طور سے مجامعت سے محرومی۔
۶۔ بدن کے اوپری حصے یعنی داہنے اور بائیں ہاتھ کا تقریباً ۸۰/ فیصد مفلوج ہوجانا۔
۷۔ بستر پر زیادہ لیٹنے اور حرکت کی توانائی نہ ہونے کی وجہ سے پشت پر زخم ہوجانا (بستر کا زخم)۔
۸۔ گردے اور پیشاب میں بار بار انفیکشن (عفونت) ہوجانا، جو ٹھیک ہوجانے کے بعد پھر پلٹ جاتی ہے۔
۹۔ بستر کے زخم، گردے اور پیشاب کی عفونت باربار اور بستر پر طولانی مدت رہنے کی وجہ سے نفسیاتی منفی اثر کا وارد ہونا۔ یہ بھی بتادیناضروری ہے کہ ڈرائیور تیز رفتاری اور تھکاوٹ کی وجہ سے خطاوار جانا گیا ہے، اب مذکورہ موارد کومدنظر رکھتے ہوئے حضور فرمائیں :

۱۔ کیا بستر کا زخم جو اسپتال میں ایڈمت رہنے اور لمبی مدت تک لیٹے رہنے اور حرکت پر عدم توانائی کیوجہ سے عارض ہوا ہے، شرعی معین دیتوں کے علاوہ ارش کا بھی سبب ہے، یا چونکہ یہ اصلی بیماری کا اثر ہے اس کا کوئی علیحدہ ارش نہیںہے؟

جواب: ظاہراً علیحدہ ارش نہیں ہے۔

۲۔ کیا گردے اورپیشاب کی عفونتیں (انفیکشن) کہ جو باربار اسی چوٹ لگنے کی وجہ سے پلٹ آئی ہیں ان کے لئے علیحدہ ارش ہے؟

جواب: اس صورت میں جبکہ مذکورہ نقصانات کے مُسری ہوجانے کا نتیجہ ہوں تو اس کے لئے علیحدہ ارش ہے۔

۳۔ مذکورہ حادثہ میں اس فرض کی بنیاد پر کہ ایک ہی چوٹ پیشاب اور پاخانہ کے دائمی عدم امساک کا سبب بنے، کیا ان میں سے ہر ایک کے لئے علیحدہ دیت اور ارش ہے؟

جواب: دونوں کی ایک ہی دیت ہے۔

۴۔ کیا نخاع (وہ تار جو کہ کولہوں سے لے کر مغز تک ریڑھ کی ہڈی کے درمیان ہوتا ہے) کا قطع ہوجانا جس کی وجہ سے اعضاء بدن میں سے کوئی عضو مفلوج ہوجاتا ہے اور ایک مسلمان کی کامل دیت کا سبب ہوتا ہے، جیسے بدن کے نچلے حصے کا مفلوج ہوجانا،پیشاب اور پاخانہ وغیرہ کا نہ رکنا) کیا ان میں سے ہر ایک کی مستقل ہوگی؟

جواب: احتیاط واجب یہ ہے کہ ارش اوردیت کے فرق کو نظر میں رکھتے ہوئے آپس میں مصالحہ کرلیا جائے ان کے علاوہ وہ نقصانات جو اسی کی وجہ سے وجود میں آئے ہیں، ان کے لئے علیحدہ دیت ہوگی۔

ٹوٹ پھوٹ کی دیتارش
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma