۴۔ تسبیح اور ذکر

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 13
۳۔ ہرکام کے لیے پروگرام اور وسائل کی ضرورت ہے۵۔پیغمبر اسلام (علیه السلام) بھی موسٰی (علیه السلام) کے تقاضوں کی تکرار کرتے ہیں

۴۔ تسبیح اور ذکر : جسیاکہ زیرنظر آیات میں ہے کہ حضرت موسٰی (علیه السلام) اپنی درخوستوں کااصلی مقصد یہ قرار دیتے ہیں کہ : تیری زیادہ سے زیادہ تسبیح کریں اور تجھے بہت بہت یاد کریں ۔
یہ بات واضح ہے کہ ” تسبیح “ کے معنی خدا کو ” شرک اورا مکانی نقائص “ کی تہمت سے منزّہ و مبرہ قرار دیناہے اور بات بھی واضح ہے کہ جناب موسٰی (علیه السلام) کی مراد یہ نہ تھی کہ ” سبحان اللہ “ کے جملے کی مسلسل تکرار کرتے ہیں بلکہ اصل مقصد اس زمانے کے آلودہ معاشرے میں اس کی حقیقت کو رد بہ عمل لانا یعنی بتوں کو ختم کرنا ،بت خانوں کوویرن کرنا ،ذہنوں کو شرک آلود ہ افکار سے پاک کرنا اور مادّی و معنوی نقائص کودورکرنا  یہ تھی ان کے نزدیک تسبیح اور یہ تھا ان کے قرین ذکر الہٰی اس راستے سے گزرکروہ ذکر خدا ، اس کی یاد اور اس کی صفات کی یاد دلوں میںزندہ کرنا چاہتے تھے او ر صفات ِ خداوندی کو معاشرے ، پر سایہ فگن کرناچاہتے تھے لفظ ”کثیرا “ کااستمال اس بات کی نشاندہی کرتاہے کہ وہ اسے عمومی شکل دیناچاہتے تھے اور ایک محدود دائرے میں مخصوص رہنے سے نکالناچاہتے تھے ۔

۳۔ ہرکام کے لیے پروگرام اور وسائل کی ضرورت ہے۵۔پیغمبر اسلام (علیه السلام) بھی موسٰی (علیه السلام) کے تقاضوں کی تکرار کرتے ہیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma