۸۸ ۔وقالو ا اتخذاالر حمن ولد ا
۸۹۔لقد جئتم شیئاادا
۹۰۔تکاد السمٰوٰت یتفطرن منہ و تنشق الارض و تخرالجبال ھدا
۹۱۔ا ن دعواللرحمن ولد
۹۲۔وماینمبغی للرحمن ان یتخذ ولد
۹۳۔ان کل من فی السمٰوٰات والارض الااٰتی الرحمن عبد ا
۹۴۔لقد احصٰھم وعد ھم عدّا
۹۵۔وکلّھم یوم القیٰمة فرد ا
ترجمہ
۸۸ ۔انہوں نے کہاکہ خدائے رحمن نے کسی کو اپنابیٹا بنالیاہے ۔
۸۹ ۔تم نے یہ کیسی بری اور طعن بات کی ہے ۔
۹۰۔قریب ہے کہ اس بات پرآسمان بھٹ پڑیں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ شدّت کے ساتھ کرپڑیں ۔
۹۱۔اس لیے کہ انہوں نے خدائے رحمن کے لیے بیٹے کاادعاکیاہے ۔
۹۲۔ اور یہ بات تو ہرگز سزاوار نہیں ہے کہ وہ کسی کوبیٹا بنائے ۔
۹۳۔آسمانوں میں اور زمین میں جو کوئی بھی ہے سب اس کے بعدے ہیں ۔
۹۴۔اس نے ان سب کا احصاء کررکھا ہے اور اچھی طرح سے شمار کیاہوا ہے ۔
۹۵۔اور وہ سب کے سب قیامت کے دن یکہ و تنہااس کے پاس حاضر ہوں گے ۔