٢۔ غالی اور افراطی

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
اس وقت ہم دو ایسی جماعتوں کے درمیان گرفتار ہوگئے ہیں جن میں سے ایک افراط اور دوسرا تفریط کرتا ہے ،ایک طرف تو ایسے لوگ ہیں جو توسل کے مسئلہ میں اشکال تراشی کرتے ہیں اور ان توسلات کو بھی حرام سمجھتے ہیں جنہیں قرآن اور روایات میں بھی جائز قرار دیا گیا ہے اور یہ سوچتے ہیں کہ اس طرح وہ خد اکے مقرب بندے بن جائیں گے جب کہ وہ سخت اشتباہ میں ہیں حالانکہ اولیاء اللہ سے توسل ان کے اعمال ، عبادات اور طاعات کی وجہ سے ہے جسے انھوں نے خدا کا تقر ب حاصل کرنے کے لئے انجام دیا ہے ۔
دوسرا گروہ ان لوگوں کا ہے جنہوں نے توسل کے مسئلہ میں افراط برتی ہے اور راہ غلو کو انتخاب کیا ہے ، اس گروہ کے نقصانات پہلے گروہ سے کم نہیں ہیں ۔
ان لوگوں نے توسل کے مسئلہ میں ایسی تعبیرات کا سہارا لیا ہے جو کسی بھی صورت میں توحید افعالی سے سازگار نہیں ہے اور نہ ہی عبادت میں توحید سے ہم آہنگ ہے حالانکہ اس جہان میں واقعی اثر دکھانے والا خدا ہے لامؤثر فی الوجود الا اللہ
ہمار ے پاس جوکچھ بھی ہے سب اسی کادیا ہوا ہے لہذا اس مقام پر ہمارا فریضہ ہے کہ جس طرح ہم توسل کا انکار کرنے والوں کیساتھ پیش آتے ہیں اسی طرح اس مسئلہ میں افراط کرنے والوں کو نصیحت کریں اورہمارے اوپران کو صحیح راستہ دکھانافرض ہوگا ۔
حقیقت تو یہ ہے کہ توسل کے مسئلہ میں بعض گروہوں کا افراط اور زیادہ روی اس بات کی موجب بنی کہ ایک دوسرا گروہ توسل کا مخالف بن کر سامنے آئے ، اسلئے کہ جب بھی کوئی کسی مسئلہ میں افراط کرے گا تو اس کے مقابلہ میں تفریط کرنے والا گروہ وجود میں آئے گا ، آپ جس گروہ میں بھی دیکھیں گے ۔
خواہ وہ میدان سیاست ہو یا اعتقادی اور اجتماعی مسائل کامیدان ہو ، جہاں بھی افراطی گروہ وجود میں آئے گا وہاں تفریط کرنے والا گروہ بھی وجود میں آئے گا ، یہ ایک دوسرے کی نسبت لازم و ملزوم کی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ دونوں خطاکار ہیں ۔
null
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma