تاریخی شواہد

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
گذشتہ لوگوں کی قبروں کا احترام مخصوصا بزرگوں کی قبروں کو محترم سمجھنا ایک پرانا شعار رہا ہے ، لوگ ہزاروں سال سے اپنے بزرگوں کی قبروں کا احترام کرتے چلے آرہے ہیں جس کے مفید آثار نمایاں ہیں اور فلسفہ ظاہر و آشکار ہے ۔
گذشتہ لوگوں کو محترم سمجھنے کا پہلا فائدہ یہ ہے کہ ان لوگوں کی حرمت باقی رہتی ہے بلکہ ان لوگوں کی قدر کرنا انسانی عزت اورشرافت کا حصہ ہے جوجوانوں کو ان کی راہوں پر چلتے رہنے کی طرف دعوت دینے کا بہترین وسیلہ ہے ۔
دوسرا فائدہ ان خاموش قبروں سے عبرت حاصل کرنا جو اپنی بے زبانی سے نصیحت کرتی ہیں ، دل سے غفلت کے غبار کو پاک کرنا ، دنیا کے خطرناک زرق و برق سے ہوشیار رہنا اور نفسانی خواہشات پر قابو پاناہے جیسا کہ امیر المومنین علی علیہ السلام فرماتے ہیں : مردے بہترین واعظ اور نصیحت کرنے والے ہیں ۔
تیسرا فائدہ وارثین کی تسلی خاطر ہے اس لئے کہ وہ اپنے عزیزوں کی قبروں کے پاس پرسکون ہوجاتے ہیں ،گویا وہ اپنے عزیزوں کے پاس ہونے کا احساس کرتے ہیں جو ان کے غموں کی بہترین دوا ہے اسی وجہ سے وہ لوگ جو لاپتہ ہوجاتے ہیں انکی شبیہ بنائی جاتی ہے اور اس کے کنارے ان کی یاد منائی جاتی ہے ۔
چوتھا فائدہ گذشتہ بزرگوں کی قبروں کو محترم سمجھنے کے ذریعہ ہرقوم وملت کی فرہنگی اور ثقافتی میراث کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے ، اسی وجہ سے پرانی قومیں ابھی تک زندہ ہیں ، دنیا کے مسلمانوں کے پاس ایک عظیم فرہنگ ہے جس کا ایک وسیع حصہ شہداء ، علماء ، دانشمنداور علم و فرہنگ کے سربراہوں مخصوصا دین کے پیشواؤں کی قبروں میں پوشیدہ ہے .
بزرگوں کی یاد کو باقی رکھنا اسلام کی بقا اور پیغمبر اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم)کی سنت کا با عث ہے ۔
وہ لوگ کس قدر بدسلیقہ ہیں جنہوں نے مکہ و مدینہ اور ان کے اطراف میںصدراسلام کی عظیم ہستیوں کی نشانیوں کو مٹاڈالا اور اسلامی سماج کو بہت بڑے ضائعہ میں مبتلا کردیا ، مقام افسوس ہے کہ متعصب وہابیوں نے بے پایہ دلیلوں کے ذریعہ اسلام کی میراث فرہنگی کو بہت نقصان پہنچا یا ہے جس کا جبران غیر ممکن ہے ۔
کیا یہ تاریخی اور با عظمت آثار انہیں لوگوں سے مخصوص تھے جنہیں بے رحمی سے نابود کردیا یا پھر ان کی حفاظت کے لئے تمام مسلمان ممالک کے دانشمندوں کے سپرد کیا جاتا ؟
پانچواں فائدہ یہ ہے کہ دین کے رہنماؤں کے مقبروں کی زیارت اور بارگاہ خداوندی میں توبہ و استغفار کے ذریعہ ان سے شفاعت طلب کرنا ہے جو لوگوں کی تربیت اور ایمان و اخلاق کو سنوارنے میں نہایت موثر ہے اسکے علاوہ انہیں کی بارگاہوں میں بڑے بڑے گنہگاروں نے توبہ کی ہے اور ہمیشہ کے لئے گناہوں سے دوری کرلی ہے اسی طرح متقی اور پرہیزگار حضرات بھی درجات عالیہ پر فائز ہوئے ہیں ۔
null
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma