متعہ کیا ہے؟

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
بعض نادان اور ناسمجھ لوگوں نے متعہ کی تعریف کچھ اس طرح کی ہے جس سے فحشاء اور جنسی آزادی سمجھ میں آتی ہے !!
اگر ان لوگوں کا تعلق عوام سے ہوتا تو ہمیں اتنا افسوس نہ ہوتا لیکن بعض اہلسنت کے علماء بھی ہیں جو ایسی ناپسند نسبتیں دیتے ہیں ، حقیقت میں انہیں تعصب کی شدت نے متعہ کے طرفداروں کی کتابوں کے مطالعہ سے روک دیا ہے بلکہ یہ دعوے سے کہا جاسکتا ہے کہ ان میں سے بعض نے یہاں تک کہ ان کتابوں کی ایک سطر کا بھی مطالعہ نہیں کیا ہے ۔
لہذا ہم مجبور ہیں کہ اس مختصر رسالہ میں متعہ اور دائمی شادی کے فرق کو بیان کریں تاکہ ہر ایک پر حجت الہی قائم ہوجائے :
متعہ کے بیشتر احکام دائمی شادی کے ہیں :
١۔زن و شوہر اپنی مرضی سے کسی زبردستی کے بغیر ایک دوسرے کو ہمسری کے لئے قبول کریں ۔
٢۔ عقد کا صیغہ لفظ نکاح ازدواج یا متعہ کے ذریعہ جاری ہونا چاہئے اور دیگر الفاظ موثر نہیں ہیں ۔
٣۔ اگر زوجہ باکرہ ہے تو پھر ولی کی اجازت شرط ہے ورنہ شرط نہیں ہے .
٤۔ عقد اور مہریہ کی مدت معلوم ہونا چاہئے ورنہ بھول جانے کی صورت میں بیشتر فقہاء کے فتووں کے مطابق وہ عقد دائمی ہوجائے گا ( اور یہ خود ان دونوں کی ماہیت کے ایک ہونے کی بہترین دلیل ہے اور ان دونوں کا فرق صرف مدت کے ذکر ہونے یا نہ ہونے میں ہے )، غور کریں ۔
٥۔ مدت کا تمام ہونا طلاق پر منحصرہے جس کے بعد عورت کو عدہ رکھنا ہوگا ( اس شرط کے ساتھ کہ ہمبستر ی واقع ہوئی ہو)
٦۔ دائمی عقد کا عدہ تین مرتبہ خون دیکھنا ہے تیسری بار خون دیکھتے ہی عدہ تمام ہوجائے گا لیکن متعہ کا عدہ صرف دوہیبار خون دیکھنا ہے ۔
٧۔ متعہ کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے بچے حلال زادے اور ان پر وہی احکام جاری ہوں گے جو دائمی شادی کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے بچوں پر نافذ ہوتے ہیں جو ماں باپ اور بھائی بہنوں سے ارث پائیں گے ، حقوق کے لحاظ سے متعہ اور دائمی شادی کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے بچوں میں کوئی فرق نہیں ہے .
متعہ کے بچے ماں باپ کے زیر سرپرستی رہیں گے اور ان کے اخراجات عقد دائم کے بچو ں کے مانند ادا کئے جائیں گے .
شایدیہ باتیں بعض لوگوں کے لئے تعجب آور ہوں بلکہ انہیں متعجب ہونے کاحق دینا بہتر ہے کہ وہ لوگ متعہ سے بالکل بے خبر ہیں،جو اسے قوانین الہی کے خلاف بلکہ زنا کے مساوی سمجھتے ہیں حالانکہ متعہ ان کے تصورات کے برخلاف ایک متفاوت امر ہے .
ہاں !ان دونوں کے درمیان زوج و زوجہ کے اعتبارسے فرق ہے ، اصولاً عقد متعہ میں زن و شوہر کے درمیان جو حقوق ہیں اس سے زیادہ دائمی زن و شوہر کے درمیان ہیں اس لئے کہ متعہ میں سہولت اور ذمہ داریوں کی کمی مد نظر ہوتی ہے :
١۔ متعہ میں عورت کو نفقہ اورمیراث نہیں ملتی لیکن بعض فقہا ء نے کہا ہے کہ ان دونوں نے عقد میں نفقہ اور ارث کی شرط نہ لگائی ہو اور اگر شرط کرلی ہو تو پھر اس پر عمل کرنا ہوگا ۔
٢۔ متعہ میں عورت کو اتنا حق حاصل ہے کہ وہ شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر ذاتی امور کے لئے جاسکتی ہے بشرطیکہ شوہر کا حق ضائع نہ ہورہا ہو لیکن دائمی شادی میں عورت شوہر کی اجازت کے بغیر باہر نہیں جاسکتی ۔
٣۔ متعہ میں شوہر پر لازم نہیں ہے کہ وہ راتوں میں بیوی کے پاس رہے .
جن احکام کو ہم نے بیان کیا ہے ان میں غور وفکر کرنے کے بعد ان تمام شبہات ، سوالات اور بے جا اعتراضات کا جواب مل جائے گا اوربآسانی وہ تفکرات زائل ہوجائیں گے جو غلط ہیں اور یہ بھی حقیقت آشکار ہوجائے گی کہ متعہ اور زنا میں زمین تا آسمان فرق ہے ، پس وہ لوگ جو ان دونوں کا مقائسہ کرتے ہیں یقینا وہ لوگ نادان ہیں جنہیں ان دونوں کی ماہیتوں کا کوئی علم نہیں ہے .
null
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma