١١۔ مولا علی کی مظلومیت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
جو بھی تاریخ کا مطالعہ کرے گا اس کے سامنے یہ حقیقت کھل کرآجائے گی کہ علم و تقویٰ کا پیکر ، پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)سے نزدیک ترین فرداور اسلام کا سب سے بڑا مدافع ،مردمیدان مولاعلی اور ان کے چاہنے والوں کی حرمتوں کو پامال کرنا اورانہیں اس طرح آزار و اذیت دینا جس کی مثال تاریخ میں بے شمار ہے اور وہ بھی ان لوگوں کی طرف سے جو اپنے آپ کو رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)کا صحابی کہا کرتے تھے
بعنوان نمونہ مشاہدہ کریں:
١۔ علی بن جھم خراسانی کو لوگوں نے دیکھا کہ وہ اپنے باپ پر لعنت بھیج رہا ہے ، جب اس سے لعنت کا سبب پوچھا تو جواب دیا کہ انھوں نے کیوں میرا نام علی رکھا ہے !
٢۔ معاویہ نے اپنے تمام والیوں کو خط لکھا کہ جو بھی ابو ترب علی اور ان کے اہلبیت کے فضائل بیان کرے گا وہ ہماری امان سے خارج ہوجائے گا ( اور اس کا جان و مال مباح ہوگا ) اس فرمان کے بعد تمام شہروں میں خطباء منبروں سے کھلم کھلا طورپر لعنت بھیجتے تھے اور ان سے بیزاری کا اعلان کرتے تھے بلکہ ان کے اور ان کے اہلبیت کی طرف جھوٹی نسبتیں دیا کرتے تھے ۔
٣۔ بنی امیہ کو جیسے ہی معلوم ہوتا کہ کسی نے اپنے بچہ کا نام علی رکھا ہے تو فورا ً اسے قتل کردیا کرتے تھے ، اس روایت کو سلمة بن شبیب نے ابو عبد الرحمان عقری سے نقل کیا ہے .
٤۔ زمخشری اور سیوطی نقل کرتے ہیں کہ بنی امیہ کے دور میں ستر ہزار منبروں سے زیادہ علی پر لعنت بھیجی جاتی تھی اور یہ وہ سنت تھی جس کی بنیاد معاویہ نے رکھی تھی ۔
٥۔ جب عمر ابن عبد العزیز نے اس بدعت کو ختم کرنے کا حکم دیا کہ نماز جمعہ میں خطباء منبروں سے امیر المومنین علی پر لعنت نہ بھیجیں اور برا بھلا نہ کہیں تو مسجد والوں کی فریاد بلند ہوگئی اور عمر بن عبد العزیز سے کہا: ترکت السنة ترکت السنة :
سنت کو ترک کردیا ، سنت کو ترک کردیا ۔
جب کہ رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)کی روایات صحیحہ کے مطابق جومعتبر کتابوں میں منقول ہیں فرمایاتھا : من سب علیا فقد سبنی و من سبنی فقد سب اللہ جو بھی علی کو برا بھلا کہے گا اس نے مجھے برا بھلا کہا اور جس نے مجھے برا بھلا کہا اس نے خدا کو برا بھلا کہا !! ۔
1) لسان المیزان ، جلد 4 ص 210_
2) النصائح الکافیہ ص 72_
3) تہذیب الکمال ، جلد 20، ص 429 و سیر اعلام النبلاء ، جلد 5، ص 102_
4) ربیع الابرار ، جلد 2، ص 186 و النصائح الکافیہ، ص 79 عن السیوطی_
5) النصائح الکافیہ ، ص 116 و تہنئة الصدیق المحبوب، تالیف سقاف ص 59_
6) اخرجہ الحاکم و صَحَّہُ و ا قرّہ الذہبى ( مستدرک الصحیحین ، جلد 3، ص 121)_
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma