شریعت سہلہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
یہ مسلم ہے کہ اسلام ایک جہانی دین ہے جو زمین پر جینے والے تمام انسانوں کے لئے ہے وہ خواہ کسی بھی دور کے ہوں، ہمہ گیر ہوتے ہوئے نہایت آسان بھی ہے لہذا کیا ایک ہی دن میں پیروں کو پانچ مرتبہ دھونا ہر ایک کیلئے آسان ہے ؟ بلکہ سخت بھی ہے ، نہ جانے کتنے لوگ صرف اسی لئے نماز اوروضو سے دوری اختیار کرتے ہوں گے .
نص کے مقابلہ میں اجتہاد اور مسح کی روایتوں سے بے توجہی کا نتیجہ اس سے بہتر نہیں ہوسکتا ۔
اس مسئلہ میں یہ احتمال بھی دیا جاسکتا ہے کہ پیروں کو دھونے والی بیشتر ( بلکہ تمام) حدیثیں بنی امیہ کے دور میں گھڑی گئی ہوں اس لئے کہ اس وقت جعل احادیث کا بازار بڑا گرم تھا اور معاویہ نے جعلی حدیثیں گھڑنے والوں کو بڑی بڑی رقمیں دی تھیں ، اسلئے کہ ہر ایک کو یہ بات معلوم تھی کہ علی علیہ السلام مسح کے قائل ہیں اور یہ بھی مسلم ہے کہ معاویہ کی پوری کوشش یہ تھی کہ وہ علی علیہ السلام کے خلاف عمل کرے ۔
اس ضمن میں دو حدیثیں ملاحظہ کریں:
١۔صحیح مسلم میں وارد ہوا ہے کہ معاویہ نے سعد بن ابی وقاص کو حکم دیا کہ امیرا لمومنین علی پر لعنت بھیجے اور انہیں برا بھلا کہے( اس لئے کہ سعد کو اس امر سے بڑی کراہیت تھی) سعد نے کہا: میں نے علی کے متعلق آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)سے تین ایسی فضیلتیں سنی ہیں جنہیں میں دنیا کی تمام خزانوں پر ترجیح دیتاہوں، اس کے بعد جنگ تبوک کا تذکرہ کیا اور یہ جملہ کہا: اما ترضی ان تکون لی بمنزلة ہارون من موسی جنگ خیبر ، داستان مباہلہ اور ان احادیث کو بیان کیا جسے آنحضرت نے علی کے سلسلہ میں فرمایا تھا ۔
اس حدیث کے ذریعہ معلوم ہوتا ہے کہ معاویہ نے امیر المومنین علی کی مخالفت کرنے کے لئے کس حد تک جانفشانی کی ہے .
٢۔من گھڑت روایتوں کو ملاحظہ کرنے کے بعد یہ سمجھ میں آتا ہے کہ قرن اول میں دو قسم کے لوگوں نے حدیثیں گھڑنے کا کام کیا ہے :
پہلا گروہ بظاہر صالح ، زاہد ( لیکن سادہ لوح) افراد کا ہے جو تقرب کی خاطر حدیثیں گھڑا کرتا تھا ،یہ لوگ چونکہ دیندار تھے لہذا لوگوں میں تلاوت قرآن کی رغبت بڑھانے کے لئے سوروں کی فضیلت کے متعلقبے شمار عجیب و غریب حدیثیں گھڑیں اور آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)کی طرف نسبت دی جن کی تعداد کم نہیں ہے ۔
اہلسنت کے مشہور دانشمند قرطبی اپنی کتاب تذکار( ص١٥٥) میں لکھتے ہیں : ان روایتوں کا کوئی اعتبار نہیں ہے جنہیں حدیثیں گھڑنے والوں نے سوروں کی فضیلتوں کے سلسلہ میں گھڑی ہیں، اس کام کو بہت سے لوگوں نے قرآن اور دیگر نیک اعمال کے سلسلہ میں انجام دیا ہے ، ان لوگوں نے تقرب اور لوگوں کو نیک اعمال کی طرف دعوت دینے کے لئے یہ کام کیا تھا ( گویاوہ لوگ جھوٹی نسبتیں دینے اور زہد و فقاہت کے درمیان کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے تھے!!)۔
یہی دانشمند اسی کتاب کے دوسرے صفحہ پر حاکم اور بعض محدثوں سے نقل کرتے ہیں :
کسی زاہد نے اپنی طرف سے قرآن اور اس کے سوروں کے متعلق حدیثیں گھڑیں ، جب اس سے سوال کیا گیا کہ ایسا کیوں کیا ہے ؟ تو جواب دیا کہ میں نے لوگوں کو قرآن کی طرف متوجہ دیکھا لہذا اس کی طرف رغبت کو بڑھانے کے لئے یہ کام کیا ہے اور جب اس سے کہا گیا کہ کیا پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)نے نہیں فرمایاہے : من کذب علی فلیتبوء مقعدہ من النار جو بھی مجھ پر جھوٹ باندھے وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں آمادہ کرلے ۔ اس زاہد نے جواب دیا کہ رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)نے فرمایا ہے:
کذب علی... یعنی جو مجھ پر جھوٹ باندھے ، جب کہ میں نے جو حدیثیں گھڑی ہیں وہ پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) کے حق میں ہیں!!
ان حدیثوں کو صرف قرطبی نے ہی نقل نہیں کیا ہے بلکہ دیگر دانشمندوں نے بھی نقل کیا ہے ( اس سلسلہ میں بیشتر مطالعہ کے لئے کتاب الغدیر جلد ٥ ، کذابین و وضاعین کے عنوان کے تحت مطالعہ کریں )
دوسراگروہ ان لوگوں کا تھا جو معاویہ اور بنی امیہ سے بڑی بڑی رقمیں لے کر امیر المومنین علی علیہ السلام کے خلاف حدیثیں گھڑا کرتے تھے ، جیسا کہ سمرة بن جندب نے معاویہ سے چار لاکھ درہم لے کر علی علیہ السلام کی مذمت اور آپ کے قاتل کی مدح میں یہ حدیث گھڑی اورکہا: آیہ شریفہ ( و من الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضاة اللہ ...)
علی کے قاتل عبد الرحمان بن ملجم کے لئے نازل ہوئی ہے اور آیہ شریفہ ( من الناس من یعجبک قولہ فی الحیاة الدنیا...) ، علی کے سلسلہ میں نازل ہوئی ہے ۔ نعوذ باللہ من ہذہ الاکاذیب۔
لہذا یہ تعجب نہ ہوناچاہئے کہ مسح کے مسئلہ میں علی کی مخالفت کے لئے پیروں کو دھونے کی حدیثیں گھڑی نہ گئی ہوں ۔
1) صحیح مسلم ، جلد 7، ص 120_
2) سورہ بقرة آیت 207_
3) سورة بقرة آیة 204_
4) ابن ابى الحدید معتزلى طبق نقل منتہى المقال شرح حال ""سمرة
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma