٨۔ تقیہ مدارائی(مصلحت آمیز ) تقیّہ:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
یہ تقیہ کی ایک قسم ہے کہ جس میں ایک مذہب کے ماننے والے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو برقرار کرنے کے لئے ان چیزوں میں تقیہ کرتے ہیں کہ جس سے دین کی بنیادوں پر اثر نہیں پڑتا ۔
مثلاً اہلبیت کے چاہنے والوں کا عقیدہ ہے کہ فرش پر سجدہ نہیں کیا جاسکتا بلکہ سجدہ کرنے کیلئے زمین یا اسی جیسی کوئی چیز ہو۔ اس مدعا کی دلیل رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)کی حدیث ہے جعلت لی الارض مسجد و طھورا زمین میرے لئے سجدہ کرنے کی جگہ اور تیمم کا وسیلہ قرار دیا گیا ہے جس کو وہ لوگ پیش کرتے ہیں ۔
اب اگر یہ لوگ وحدت کو برقرار رکھنا چاہیں تو پھر انہیں مسجد الحرام اور مسجد النبی مں نماز پڑھنے کیلئے اسی فرش پر سجدہ کرنا پڑے گا ۔
یہ عمل جائز اور یہ نماز ہمارے عقیدے کے مطابق صحیح ہے ،اسی عمل کو تقیہ مدارائی کہا جاتا ہے، اس لئے کہ اس مقام پر جان و مال کے لئے کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے بلکہ اسلام کے دیگر فرقوں کے ساتھ مدارا اور انکی رعایت کرنا ہے ۔
تقیہ کی بحث کو ایک بزرگ کا قول نقل کرتے ہوئے تمام کرتے ہیں :
شیعوں کے ایک بڑے عالم دین نے جامعہ ازہر کے ایک شیخ سے ملاقات کی تو اس شیخ نے اس شیعی عالم دین کو سرزنش کرتے ہوئے کہا : ہم نے سنا ہے کہ آپ لوگ تقیہ کرتے ہیں؟
شیعی عالم دین نے کہا: لعن اللہ من حملناعلی التقیة ؛س پر خدا کی لعنت ہو کہ جس نے ہمیں تقیہ کرنے پر مجبور کردیا ۔
(1)صحیح بخارى جلد 1 ص 91و سنن بیہقى ،جلد 2 ص 433(اور بھى بہت سى کتب میں یہ حدیث نقل ہوئی ہے )_
(2) یعنى اگر دشمنوں کى طرف سے ہمارى جان و مال کو خطرہ نہ ہوتا تو ہم کبھى بھى تقیہ نہ کرتے (مترجم)
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma