٣۔ متبرک کرنا منع ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
ایک بہانہ
وہ لوگ جو بزرگوں کی قبروں کی زیارت کے لئے جاتے ہیں ،وہ حقیقت میں ان کی قبروں کو مقدس سمجھتے ہیں ، وہ کبھی ضریح کا بوسہ لیتے ہیں جس سے شرک کی بو آتی ہے اسی وجہ سے بیت اللہ کی زیارت کرنے والوں نے دیکھا ہوگا کہ وہابیوں کے محافظین قبر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)کے چاروں طرف کھڑے ہوتے ہیں اور لوگوں کو ضریح سے نزدیک ہونے کے لئے منع کرتے ہیں اور کبھی اس مطلب کو ابن تیمیہ اور محمد ابن عبد الوہاب کی طرف نسبت دیتے ہیں ۔
یقینا اگر یہ دونوں( ابن تیمیہ اور محمد بن عبد الوہاب) پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) کے زمانے میں ہوتے تو دیکھتے کہ صلح حدیبیہ یا فتح مکہ کے وقت جب آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)وضو کرنے میں مشغول ہوگئے تو اصحاب آپ کے وضو کے پانی کو تبرکاً لینے کے لئے جمع ہوگئے . یہ دونوں اس وقت زبان سے توکچھ نہ کہتے لیکن اپنے دل میں ضرور کہتے : یہ عمل پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) اور ان کے اصحاب کی شان میں نہیں ہے اور اس سے شرک کی بو آرہی ہے !
یا اگر رسول اللہ (صلی الله علیه و آله وسلم)کی وفات کے بعدمدینہ میں ہوتے تو خود اپنی آنکھوں سے دیکھتے کہ صحابی رسول ،ابی ایوب انصاری اپنی صورت کو قبر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم)پر رکھ رہے ہیں . یا جناب بلال اپنی صورت کو قبر رسول(صلی الله علیه و آله وسلم)پر مل رہے ہیں اور روئے جارہے ہیں .
یقینا یہ وہابی حضرات اگراس وقت ہوتے تو ان دونوں کو وہاں سے دور کردیتے کیونکہ یہ کام ان کے نزدیک شرک ہے جیسا کہ آج یہ لوگ قبر پیغمبر(صلی الله علیه و آله وسلم) کی زیارت کے کرنے والوں کے ساتھ کررہے ہیں ۔
جب کہ آنحضرت(صلی الله علیه و آله وسلم)کی قبر کومتبرک سمجھنے کا مسئلہ شرک سے بالکل جدا ہے بلکہ اس میں ایک قسم کا احترام اور ادب بھی شامل ہے ، یعنی جس خدا نے اپنے رسول(صلی الله علیه و آله وسلم)کو مبعوث کیا ہے وہ اس احترام کی خاطر ہم پر اپنی برکتوں کو نازل کرے .
 
1) یہ مسئلہ پیغمبر اکرم(ص) کى زندگى میں کئی مرتبہ وقوع پذیر ہوا ( صحیح مسلم، جلد 4 ، ص 1943 اور کنز العمال ،جلد 16 ص 249 کى طرف رجوع کیاجائے)_
2) مستدرک الصحیحین ، جلد 4 ، ص 560_
3) تاریخ ابن عساکر، جلد 7 ص 137_
عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma