نتیجہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
شیعوں کا جواب
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_

١۔قرآن نے ( سورہ مائدہ کی چھٹی آیت کے مطابق ) پیروں پر وضو کو اصلی وظیفہ قراردیا ہے اور اسی سے اہل بیت علیہم السلام اور فقہائے اہلبیت کے تمام فتاویٰ وابستہ ہیں ۔
٢۔ اہلسنت کے فقہاء نے غالباً پیروں کے دھونے کو اصلی وظیفہ مانا ہے لیکن ان میں سے بیشتر فقہاء نے اختیار کی صورت میں جوتوں پر مسح کرنے کی اجازت دے رکھی ہے ، صرف بعض فقہاء نے جوتوں پر مسح کو ضروری مواقع سے مخصوص جانا ہے ۔
٣۔ اہلسنت کے حدیثی منابع میں جوتوں پر مسح کے متعلق جو روایتیں وارد ہوئی ہیں وہ اس قدر متناقض ہیں کہ جو اس مسئلہ میں تحقیق کرنے والوں کو شک میں ڈال دیتی ہیں، بعض روایتیں بطور مطلق جوتوں پر مسح کی اجازت دیتی ہیں اور بعض بطور مطلق اس کام سے منع کرتی ہیں ۔
بعض ضروری مواقع سے مخصوص اور بعض سفر میں تین دن اور حضر میں ایک دن کو معین کرتی ہیں ۔٤۔ ان تمام روایتوں کو جمع کرنے کا بہترین راستہ یہ ہے کہ پیروں پر مسح کرنے کے حکم (اور ان کے عقیدہ کے مطابق پیروں کے دھونے کے حکم ) کو اصل مانا جائے اور جوتوں پر مسح کو ضروری مواقع سے مخصو ص سمجھا جائے جیساکہ جنگ کے دوران نعلین کی جگہ جوتا پہنا جاتا ہے جن کا اتارنا سخت ہوتا ہے .
null
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma