خدا نے انہیں بر گزیدہ کیا

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 02
اس جملے میں قرآن نے بتا یا ہےمریم (ع) کی سر پرستی کے تعین کے

گذشتہ آیات میں جناب عمران (ع) اور ان کی بیوی کے متعلق بحث تھی ، اب حضرت مریم (ع) کا نام بھی لیا گیا ہے اور ان آیات میں ان کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کی گئی ہے ۔ پہلے اس طرف اشارہ ہوا ہے کہ فرشتوں نے مریم سے باتیں کیں (” و اذقالت الملائکة یا مریم .......“)یہ آیت نشاندھی کرتی ہے کہ ممکن ہے فرشتے پیغمبروں کے علاوہ دوسرے انسانوں سے بھی گفتگو کریں نیز یہ جملہ حضرت مریم کے بلند مرتبے کی بھی حکایت کرتا ہے ۔
فرشتے حضرت مریم (ع) کو بشارت دیتے ہیں کہ خدا نے انہیں بر گزیدہ کیا اور چن لیا ہے اورانہیں پاک قرار دیا ہے یعنی تقویٰ ، پرہیزگاری ، ایمان اور عبادت کے نتیجے میں وہ خدا کے برگزیدہ اور پاک لوگوں میں سے ہوگئی ہیں اور انہیں حضرت عیسیٰ (ع) جیسے پیغمبر کی پیدائش کے لئے چن لیا گیا ہے ۔
” وَاصْطَفَاکِ عَلَی نِسَاءِ الْعَالَمِینَ “۔
”وَاصْطَفَاکِ “
کا تکرار کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے : خدا تجھے ہے : خدا نے تجھے جہاں کی عورتوں میں سے چن لیا ہے اور تجھے سب پر بر تری عطا کی ہے ۔
آیت کا پہلا حصہ جناب مریم کی اعلیٰ انسانی صفات کی طرف اشارہ کرتا ہے اور بر گزیرہ انسان کے طور پر آپ کا نام لیتا ہے اور دوسرے حصے میں ” وَاصْطَفَاکِ “ ان کے اپنے زمانے کی تمام برتری کی طرف اشارہ ہے ۔ (ص ۳۲۳ رہ گیا ہے )
نماز پڑھو ، وضو کرو اور پاک و کیزہ رہو ۔ یعنی ان تمام فرائض کو انجام دو کیونکہ واو سے جو عطف ہو وہ ترتیب پر دلالت نہیں کرتا ۔
علاوہ از ایں رکوع و سجود و اصل میں عجز اور خضوع کے معنی میں ہے اور عام رکوع و سجود کے مصادیق میں سے ایک شمار ہوتے ہیں ۔

۴۴۔ ذَلِکَ مِنْ اٴنْبَاءِ الْغَیْبِ نُوحِیہِ إِلَیْکَ وَمَا کُنْتَ لَدَیْہِمْ إِذْ یُلْقُونَ اٴَقْلاَمَهم اٴَیُّهم یَکْفُلُ مَرْیَمَ وَمَا کُنْتَ لَدَیْہِمْ إِذْ یَخْتَصِمُون۔
ترجمہ
۴۴۔ یہ غیب کی خبریں ہیں جو ہم تمہیں وحی کے ذریعے بتارہے ہیں اور جب وہ اپنی قلمیں ( قرعہ اندازی کے لئے پانی میں ) پھینک رہے تھے کہ مریم کی کفالت اور سر پرستی کون کرے اور اس وقت (بھی)جب اس کی سر پرستی کا افتخار اور منصب حاصل کرنے کے لئے (علماء) آپس میں مصروف ِ کشمکش تھے ، تم موجود نہ تھے ( اور یہ سب باتیں تمہیں وحی کی معرفت بتائی گئی ہیں ) ۔

 

اس جملے میں قرآن نے بتا یا ہےمریم (ع) کی سر پرستی کے تعین کے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma