” یحییٰ “ ” حیٰوة “ کے مادہ سے ہے اور اس کا معنی ہے زندہ رہتا ہے ” اور یہ اس عظیم پیغمبر کا نام رکھا گیا تھا ۔ زندگی سے یہاں مراد مادی اور معنوی دونوں طرح کی زندگی ہے جو ایمان ، منصب ِ نبوت اور خدا سے ربط کے زیر سایہ ہو ۔ سورہ مریم کی آیہ۷ سے معلوم ہوتا ہے کہ خدا تعالیٰ نے حضرت یحییٰ (ع) کی پیدا ئش سے قبل ہی یہ نام ان کے لئے انتخاب فرمایا تھا ۔
”یازکریا ٓ انّا نبشرک بغلام اسمہ یحییٰ لم نجعل لہ من قبل سمیاً“۔
”اے زکریا !ہم تجھے ایک فرزندکی بشارت دیتے ہیں جس کانام یحییٰ ہے اور قبل ایں کسی یہ نام نہیں تھا “۔
جیسا کہ گذشتہ آیات سے معلوم ہوتا ہے یحییٰ کی تولد کی خواہش حضرت زکریا (ع) کے دل میں جناب مریم (ع) کی روحانی پیش رفت دیکھ کر پیدا ہوئی ۔ یہ بات یہاں جالب نظر ہے کہ اس دعا کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے حضرت زکریا (ع) کو ایک ایسا بیٹا عطا فرمایا جو کسی لحاظ حضرت مریم (ع) کے بیٹے سے مشابہت رکھتا ہے ۔
مثلاً :