( انہیں دردناک عذاب کی بشارت دیجئے )

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 02
لغت میں ”محاجّہ“چند اہم نکات

ان دو آیتوں میں پہلے ان تین عظیم گناہوں کا ذکر ہے :
۱۔ آیات الہٰی کفر اختیار کرنا ،
۲۔ انبیاء کو ناحق قتل کرنا اور
۳۔ انبیاء ومرسلین کے پروگرام کی حفاظت کرنے والوں اور لوگوں کو عدل و انصاف کا حکم دینے والوں ک وبھی قتل کردینا ۔
اس کے بعد ان کے لئے تین سزاوٴں اور بد بختیوں کا تذکرہ ہے جو یہ ہیں :
۱۔ ” فبشر ھم بعذاب ٍ الیم “۔ ( انہیں دردناک عذاب کی بشارت دیجئے ) اس جملے میں ان کے کے لئے سخت سزا کا ذکر ہے ۔
۲۔ بعد والی آیت میں ہے : ” اولٰئک الّذین حبطت اعمالھم فی الدّنیا و الآخرة“۔ ( یعنی ان لوگوں کے اعمال اس دنیا میں اور آخرت میں نابوداور اکارت ہ وجائیں گے  اس جملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو نیک اعمال انجام دے چکے ہیں وہ بھی ان کے عظیم گناہوں سے متاٴثرہوں گے تاثیر کھو بیٹھیں گے اور ضائع ہوجائیں گے
۳۔ آخر میں مزید کہا گیا ہے کہ انہیں ملنے والی سخت سزا اور شدید عذاب کے مقابلے میں کوئی بھی شخص ان کی حمایتت کرنے والا نہیں ہوگایعنی وہ شفاعت کرنے والوں کی شفاعت سے بھی محروم رہیں گے” وما لھم من نّاصرین “۔
جیسا کہ سورہ بقرہ کی آیت ۶۱ کے ذیل میں ہم کہہ چکے ہیں کہ یہ آیت یہودیوں کی عجیب تاریخ کی طرف اشارہ کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ وہ آیات الہٰی کے انکار کے علاوہ انبیاء کو قتل کرنے میں بھی بڑی جسارت کا مظاہرہ کرتے تھے اوران مجاہدوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیتے تھے جو انبیاء کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے تھے لیکن مسلم ہے کہ یہ حکم اور سزاان کے لئے مخصوص نہیں ہے ، بلکہ ان تمام اقوام کے بارے میں ہے جو ان جیسے افعال و اعمال بجالاتی ہیں ۔

لغت میں ”محاجّہ“چند اہم نکات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma