ایک صریح پیشین گوئی

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 02
لغزشوں سے رهایی بدر کے تاریخ ساز واقعے سے درسِ عبرت حاصل کریں ۔

اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو صراحت سے بشارت دی ہے کہ وہ تمام دشمنوں پر فتح یاب ہوں گے نیز کفار سے کہا گیا ہے کہ تم اس دنیا میں بھی شکست کھاوٴ گے اور مغلوب ہو گے اور دوسرے جہاں میں بھی تمہارا انجام بہت برا ہو گا ۔
آیت کی شان نزول کو دیکھیں تو یہ آیت جنگ احد کے بعد نازل ہوئی ہے ۔ جب مسلمان ظاہری طو رپر اپنی طاقت اور اثر کھو چکے تھے جب کہ دشمنان اسلام اپنے باہمی اتحاد اور معاہدوں کی وجہ سے دیدنی قدرت و طاقت حاصل کرچکے تھے ایسے میں مستقبل قریب کے بارے میں ” ستغلبون“ ( تم عنقریب مغلوب ہو جاوٴ گے) کہہ کر ایک صریح پیشین گوئی کی گئی ہے ۔ اس لئے اس آیت کو اعجاز قرآن والی آیت میں شمار کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس میں آئندہ امور کے بارے میں ایک واضح خبر دی گئی ہے اور وہ ان حالات میں جب کافروں اور یہودیوں پر مسلمانوں کی کامیابی بالکل واضح نہ تھی ۔
زیادہ وقت نہیں گزرا تھا کہ آیت کی صداقت ثابت ہوگئی ، مدینہ کے یہودی بنی قریظہ اور بنی نضیر تباہ و برباد ہو گئے اور جنگ خیبر میں ان کی طاقت کا اہم ترین مرکز ختم ہ وگیا ۔ او رمشرکین مکہ بھی فتح کے بعد ہمیشہ کے لئے مغلوب ہوگئے ۔
۱۳۔ قَدْ کَانَ لَکُمْ آیَةٌ فِی فِئَتَیْنِ الْتَقَتَا فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِی سَبِیلِ اللهِ وَاٴُخْرَی کَافِرَةٌ یَرَوْنَھُمْ مِثْلَیْہِمْ رَاٴْیَ الْعَیْنِ وَاللهُ یُؤَیِّدُ بِنَصْرِہِ مَنْ یَشَاءُ إِنَّ فِی ذَلِکَ لَعِبْرَةً لِاٴُوْلِی الْاٴَبْصَارِ ۔
ترجمہ
۱۳۔ جب دو گروہ(جنگ بدر میں ) آمنے سامنے آئے تو اس میں تمہارے لئے نشانی اور درس عبرت تھا ۔ ایک گروہ راہ خدا میں جنگ کررہا تھا اور دوسرا کافروں کا گروہ تھا ( جو شیطان اور بتوں کی راہ میں مشغول ِ جنگ تھے ) ان ( کافروں) کو ( مومنین ) اپنی تعداد سے دوگنانظر آرہے تھے ( اور یہ بھی ان کی وحشت و شکست کا ایک عامل بن گیا ) اور خدا جسے چاہتا ہے ( اور اہل سمجھتا ہے ) اپنی مدد سے اس کی تائید کرتا ہے اور اس میں صاحبان نظر کے لئے عبرت ہے ۔

شان نزول

یہ آیت جنگ بدر کی صورت حال کے بارے میں نا زل ہوئی ہے ۔ جیسا کہ مفسرین نے بیان کیا ہے کہ جنگ بدرمیں مسلمانوں کی تعداد تین سو تیرہ تھی ، ان میں ستتر مہاجر تھے اور دو سو چھتیس انصار ، مہاجرین کا پر چم حضرت علی (ع) کے ہاتھ میں تھا اور انصار کے پرچم بردار سعد بن عبادہ تھے ۔ اس عظیم معرکہ کے لئے ان کے پاس صرف ستّر اونٹ ، دو گھوڑے ، چھ زر ہیں اور آٹھ تلواریں تھیں ، دوسری طرف دشمن کی فوج ہزار افراد کے متجاوزتھی ۔ اس کے پاس کانی ودانی اسلحہ تھا اور ایک سو گھوڑے تھے ۔ اس جنگ میں بائیس مسلمان شہید ہوئے ۔ ان میں چودہ مہاجر اور آٹھ انصار تھے دشمن کے ستر افراد مارے گئے اور ستّر افراد ہی قید ی ہوئے ۔ اس طرح مسلمانوں کو فتح نصیب ہوئی اور یوں مکمل کامرانی کے ساتھ وہ مدینہ کی طرف پلٹ آئے ۔ زیر نظر آیت واقعہ بدر ہی کا ایک پہلو بیان کرتی ہے ۔

لغزشوں سے رهایی بدر کے تاریخ ساز واقعے سے درسِ عبرت حاصل کریں ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma