۷۱۔انبیاء اورآئمہ (ع)کے مزاروں کی زیارت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
ہمارے عقیدے
۷۰۔خاک پر سجدہ۷۲۔مراسم عزا داری کا فائدہ

ہمارا عقیدہ ہے کہ:پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ،آئمہ اہل بیت علیہم السلام ،عظیم علماء ،دانشمندوں اور راہ حق کے شہیدوں کے مزارات کی زیارت سنت موکدہ ہے۔
اہل سنت کی کتابوں میں نبی اکرم (ص) کے روضہ مبارک کی زیارت کرنے کے بارے میں بے شمار روایات موجود ہیں ۔شیعہ کتابوں میں بھی یہ بات مذکور ہے۔اگر ان روایتوں کو اکٹھا کر دیا جائے تو ایک الگ کتاب بن سکتی ہے۔(ان روایات سے آگاہی حاصل کرنے ،اسی طرح زیارت کے سلسلہ میں بزرگوں کے کلمات اور حالات دیکھنے کے لئے الغدیر ،جلد۵ ،صفحہ ۹۳تا ۲۰۷ کی طرف رجوع کریں ۔)
ہر دور میں تمام بڑے علماء اور لوگوں کے طبقوں نے اس کو اہمیت دی ہے۔کتابیں ان لوگوں کے تذکروں سے بھری پڑی ہیں۔جو رسول اکرم (ص)یا دوسرے بزرگوں کے مزاروں کی زیارت کے لئے جاتے تھے۔(ان روایات سے آگاہی حاصل کرنے نیز زیارت کے بارے میں بزرگوں کے اقوال اور حالات کے مطالعہ کے لئے سابقہ ماٴخز کی طرف رجوع کریں۔)بہر حال یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس مسئلہ پر تمام مسلمانوں کا اجماع اور اتفاق ہے۔
یہ بات واضح ہے کہ زیارت اور عبادت کے درمیان فرق کو نہیں بھولنا چاہئے ۔عبادت و پرستش خدا کے لئے مخصوص ہے جبکہ زیارت کا مقصد بزرگان دین کا احترام ،ان کی یاد کو زندہ رکھنا
اور خدا کے حضور ان سے شفاعت طلب کرنا ہے۔یہاں تک کہ بعض روایات کے مطابق آنحضرت (ص) اہل قبور کی زیارت کے لئے جنت البقیع جاتے اور ان کے لئے رحمت اور مغفرت کی دعا فرماتے تھے۔(یہ روایات صحیح مسلم ،ابو داؤد ،نسائی ، مسند احمد ،صحیح ترمذی اور سنن بیہقی میں دیکھی جا سکتی ہیں۔)
بنابر ایں اسلامی فقہ کے نقطئہ نظر سے اس کام کے جواز میں کسی شخص کو شک نہیں کرنا چاہئے ۔

 


۷۰۔خاک پر سجدہ۷۲۔مراسم عزا داری کا فائدہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma