۳۹۔ قیامت کے گواہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
ہمارے عقیدے
۳۸۔ قیامت اور نامئہ اعمال ۴۰۔ پل صراط اور میزان اعمال

ہمارا عقیدہ ہے کہ:قیامت کے دن علاوہ اس کے کہ اللہ خود ہمارے اعمال پر شاھد اور گواہ ہے،کچھ دوسرے گواہ بھی ہمارے اعمال پر گواہی دیں گے ۔ہمارے ہاتھ اور پاؤں ےہاں تک کہ ہمارے بدن کی جلد اور وہ زمین جس پرہم رہ رہے ہیں ،اس کے علاوہ دوسری تمام چیزیں ہمارے اعمال کی گواہ اورشاہد ہیں ۔
(الیوم نختم علی افواھھم وتکلمنا ایدیھم وتشھد ارجلھم بماکانوایکسبون ) یعنی ہم آج (قیامت کے دن)ان کے منہ پر مہر لگا دیں گے اور انکے ہاتھ ہمارے ساتھ گفتگو کریںگے اور ان کے پاؤں ان کے کاموں کی گواہی دیںگے ۔
(سورئہ ےس ،آےت ۶۵)
(
و قالو ا لجلودھم لم شھدتم علینا قالوا انطقنااللہ الزی انطق کل شئی) یعنی وہ اپنے بدن کے چمڑے سے کہیں گے تم نے ہمارے خلاف کےوں گواہی دی؟وہ جواب میں کہیں گے :جس خدا نے ہر چیز کو گویائی عطا کی ہے اس نے ہمےں گویائی عطا کی ۔(اور تمہارے اعمال سےپردہ ہٹانے کی ذمہ داری ہمیں سونپی ہے)۔
(سورئہ حم سجدہ ،آیت ۲۱)
(
ویومئذ تحدث اخبارھا)(بان ربک اوحی لھا )یعنی اس دن زمین اپنی خبریں بیان کرے گی کےونکہ تیرے رب نے اس پر وحی کی ہے(کہ ےہ ذمہ داری انجام دے)۔
(سورئہ زلزال ،آیت ۴ اور ۵)

۳۸۔ قیامت اور نامئہ اعمال ۴۰۔ پل صراط اور میزان اعمال
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma