۳۸۔ قیامت اور نامئہ اعمال

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
ہمارے عقیدے
۳۷۔ موت اور بعد کی عجیب دنیا۳۹۔ قیامت کے گواہ

ہمارہ عقیدہ ےہ ہے کہ :وہ اعمال نامے جو ہمارے اعمال کی نشاندہی کر رہے ہوں گے۔ اس دن ہمارے ہاتھ میں دئےے جا ئیں گے۔ نیک لوگوں کا نامئہ اعمال ان کے دائیں ہاتھ میں جب کہ برے لوگوں کا نامئہ اعمال ان کے بائیں ہاتھ میں دیا جا ئے گا۔نیک اورمومن لوگ اپنا نامئہ اعمال دیکھ کر خوش ہوںگے جبکہ برے لوگ اپنا نامئہ اعمال دیکھ کر بہت غمگین اور پریشان ہوںگے۔قرآن نے بھی ےہ بیان فرمیا ہے :(فاما من اوتی کتابہ بیمینہ فیقول ھا ٓ ام اقرؤاکتابیہ)(انی ظننت انی ملاق حسابیہ)(فھوفی عیشةراضیة)۔۔۔۔۔۔(و اما من اوتی کتابہ بشمالہ فیقول یآلیتنی لم اوت کتابیہ) یعنی وہ شخص جس کا نامئہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جا ے گا (وہ خوشی سے ) پکارے گا کہ( اے اہل محشر)میرا نامئہ اعمال پکڑ کر پڑھو۔مجھے ےقین تھا کہا میں اپنے اعمال کا نتیجہ پاؤںگا۔وہ ایک پسندیدہ زندگی گزارے گا۔لیکن جس شخص کا نامئہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گاوہ کہے گا کہ اے کاش میرا نامئہ اعمال مجھے نہ دیا جاتا۔ (سورئہ الحاقہ،آیت۱۹ تا ۲۳)
البتہ ےہ بات واضح نہیں ہے کہ نامئہ اعمال کیا ہے اور کس طرح لکھا جاتا ہے،مگر اس کے اندر لکھی ہوئی باتوں کو کوئی شخص نہیں جھٹلا سکے گا۔چنانچہ پہلے بھی اشارہ کیا جا چکا ہے کہ معاد اور قیامت کی کچھ ایسی خصوصیات اور جزئیات ہیںجن کا ادراک دنیا کے لوگوں کے لئے مشکل یا نا ممکن ہے۔البتہ قیامت کے بارے میں جو موٹی موٹی باتیں سب کو معلوم ہے اور ےہ ناقابل انکار ہیں۔

۳۷۔ موت اور بعد کی عجیب دنیا۳۹۔ قیامت کے گواہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma