۴۱۔ قیامت کے دن شفاعت

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
ہمارے عقیدے
۴۰۔ پل صراط اور میزان اعمال۴۲ ۔ عالم برزخ

ہمارا عقیدہ ہے کہ قیامت کے دن انبیاء ، ائمہ معصومین علیہم السلام اور اولیاء اللہ خدا کے اذن سے بعض گناہ گاروں کی شفاعت فرمائیں گے اور خدا کی بخشش انہیں نصیب ہو جائے گی۔ یہ بات یاد رہے کہ یہ اجازت فقط ان لوگوں کے لیے ہوگی جنہوں نے اللہ اور اولیاء اللہ سے اپنا رابطہ قائم رکھا ہوگا۔ لہذا شفاعت مشروط ہے۔ےہ بھی ہماری نیتوں اور اعمال سے ایک طرح کا تعلق رکھتی ہے ۔ ارشاد ہوتا ہے (ولایشفعون الا لمن ارتضیٰ) یعنی وہ صرف اسی کی شفاعت کریں گے جسکی شفاعت پر خدا راضی ہوگا ۔ (سورئہ انبیاء آےت ۲۸)
جس طرح پہلے اشارہ کیا جا چکا ہے ”شفاعت “انسانوں کی تربیت کا ایک ذریعہ اور گناہوں میں غوطہ زن ہونے سے روکنے کاایک ذریعہ ہے گویا ےہ انسان سے کہتا ہے کہ اگر تم سے کوئی گناہ ہو بھی گیا ہے تو یہیں سے لوٹ جاؤ اور اس سے زیادہ گناہ مت کرو۔
یقینی طور پر شفاعت عظمیٰ کا مقام پیغمبر اسلام ﷺکو حاصل ہے ۔ ان کیابعد باقی انبیاء اور ائمہ معصومین (ع) ےہاں تک کہ شہداء ، علماء صاحب معرفت اور کامل مومنین ،نیز قرآن اور نیک مومنین بھی بعز افراد کی شفاعت کریں گے۔
حضرت امام جعفر صادق (ع) سے مروی ایک حدیث میں مزکور ہے ”
ما من احد من الاولین والاخرین الا وھو یحتاج الی شفات محمد ﷺ یوم القیامة“‘یعنی اولین اور آخرین میں سے کوئی بھی ایسا نہیں ہے جو قیامت کے دن حضرت محمد ﷺکی شفاعت کا محتاج نہ ہو۔(بحار الانوار،جلد ۸ صفحہ ۴۲)
کنزالعمال میں نبی اکرم ﷺ کی ایک حدیث ےوں کہتی ہے کہ ”
الشفعاء خمسة :القرآن والرحم والامانة ونبیکم و اھل بیت نبیکم“ یعنی روز قیامت شفاعت کرنے والے پانچ ہوں گے ۔قرآن،صلئہ رحم ، امانت ،تمہارے نبی ﷺ اور تمہارے نبی کے اھل بیت۔ (کنزالعمال ،حدیث ۲۹۰۴۱جلد ۱۴ صفحہ ۲۹۰)
حضرت امام جعفر صادق (ع) سے مروی ایک اور حدیث کچھ ےوں ہے :
”اذا کان یوم القیامة بعث اللہ العالم والعابد ،فاذا وقف بین یدی اللہ عز وجل قیل للعابد انطلق الیٰ الجنة و قیل للعالم قف تشفع الناس بحسن تادیبک لھم“ یعنی جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ عالما ور عابد کو اٹھائے گا۔جب دونو ں خالق کی بارگاہ میں کھڑے ہوںگے تو عابد سے کہا جائے گا ، کھڑے رہو اور لوگوں کی جو اچھی تربیت تم نے کی تھی اس کی بنا پر اسکی شفاعت کرو۔(بحار الانوار،جلد۸ صفحہ ۵۶ حدیث۲۲)
ےہ حدیث شفاعت کے فلسفہ کی طرف بھی لطیف اشارہ کر رہی ہے۔

۴۰۔ پل صراط اور میزان اعمال۴۲ ۔ عالم برزخ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma