ہمارا عقیدہ ہے کہ بہت سے نبیوں نے اپنے بعد آنے والے پیغمبروں کی بشارت دی، جیسے حضرت موسی (ع) حضرت عیسی (ع) جنھوں پیغمبر اسلام (ص) کے بارے واضح نشانیوں کی ساتھ خبردی، جو آج بھی ان کی بعض کتابوں میں مندرج ہے:
الذین یتبعون الرسول النبی الامی الذی یجدونہ مکتوبا عندھم فی التورات والانجیل۔۔۔اولئک ھم المفلحون۔
جو لوگ اللہ کے امی (دنیا میں درس نہ پڑھنے والے اگر عالم و آگاہ) رسول کی پیروی کرتے ہیں، و ہی نبی جس کے صفات کو وہ تورات و انجیل جوان کے یاس ہے امین ہوتے ہیںایسے لوگ ہی کامیاب و کامران ہیں۔(1)
اس بات کی دلیل ہم تاریخ میں پڑھتے ہیں کہ پیغمبر اسلام( ص) کی بعثت سے پہلے یہود کا ایک گروہ مدینہ آیا اور وہ بڑی نے صبری اور بے تابی سے آپ بعثت کا انتظار کر رہے تھے، اس لیے کہ انھوں نے اپنی کتابوں میں پڑھا تھا کہ اس کا ظہور اسی سرزمین سے ہوگا۔ اگرچہ آپ کے مبعوث بہ رسالت ہونے کے بعد ان میں سے بعض ایمان لے آئے اور بعض اپنے فایدوں کی وجہ سے مخالفت پر اترآئے۔
(1)سورہ اعراف آیہ ۱۵۷