۵۶۔حسن و قبح کا مسئلہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
ہمارے عقیدے
مختلف مسائل۵۷۔عدل الھٰی

ہمارا عقیدہ ہے کہ انسانی عقل بہت سی اشیاء کی خوبی و بدی اور حسن و قبح کا ادراک کر سکتی ہے ۔ یہ خو ب و بد کی پہچان ،اس طاقت کی بدولت ہے جو خدا نے انسان کو عطا کی ہے۔بنابر ایں آسمانی شریعتوں کے نازل ہونے سے پہلے بھی بعض امور عقل کی بدولت انسانوں کے لئے واضح تھے۔مثلا عدل اور نیکی کی خوبی ، ظلم و ستم کی برائی نیز ہدایت ،امانت، شجاعت اور سخاوت جیسی بہت سی اخلاقی صفات کی اچھائی اسی طرح جھوٹ ،خیانت ،بخل اور اس طرح کی دوسری صفات کی برائی و قباحت،ان امور میں سے ہیں جنہیں عقل درک کرتی ہے۔ لیکن چونکہ عقل تمام اشیاء کی اچھائی اور برائی کو سمجھنے سے عاجز ہے اور انسان کی معلومات بہر حال محدود ہیں اس لئے ادیان الھٰی،آسمانی کتب اور انبیاء ،خدا کی طرف سے اس امر کی تکمیل کے لئے بھیجے گئے ،تاکہ وہ عقلی ادراکات کی بھی تاکید کریں اور ان تاریک گوشوں کو بھی نمایاں کریں جن کے ادراک سے عقل عاجز ہے۔
اگر حقائق کی پہچان کے سلسلے میں ہم عقل کی ذاتی صلاحیت کے سرے سے ہی منکر ہوجائیںتو پھر توحید ،خدا شناسی اور آسمانی ادیان کی بات ہی ختم ہو جائے گی کیونکہ وجود خدا کا اثبات اور بعثت انبیاء کی حقانیت صرف عقل کے ذریعہ ہی قابل اثبات ہے۔یہ بات واضح ہے کہ شرعی تعلیمات اس صورت میں قابل قبول ہیں جب یہ دو اصول (توحید و نبوت)پہلے عقلی دلیل کے ذریعہ ثابت ہو چکے ہوں ۔صرف شرعی دلیل کے ذریعہ ان دونوں موضوعات کا اثبات نا ممکن ہے۔

مختلف مسائل۵۷۔عدل الھٰی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma